جی ہاں، جدید دہلی کی معمار ہیں شیلا دیکشت، ان کی کارکردگی ناقابل فراموش... پہلی برسی پر خاص

شیلا دیکشت دہلی کی کرسی پر لگاتار 15 سالوں تک فائز رہیں اور ان سالوں میں دہلی کا پورا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ دہلی میں بنے تمام فلائی اوور ہمیشہ دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت کی یاد دلاتے رہیں گے

شیلا دیکشت، فائل فوٹو
شیلا دیکشت، فائل فوٹو
user

تنویر احمد

دہلی کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت پر مبنی ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس کے ساتھ کیپشن لکھا ہے "جدید دہلی کی معمار، دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی شیلا دیکشت جی کی پہلی برسی پر سلام۔" جی ہاں، شیلا دیکشت جدید دہلی کی معمار ہیں اور ان کی کارکردگی کو فراموش کرنا کسی بھی طرح ممکن نہیں۔ آج دہلی کو سجانے، سنوارنے اور ہندوستان کا 'دِل' کہلانے لائق بنانے والی اس ہردلعزیز شخصیت کا پہلا یومِ وفات ہے۔ اس موقع پر ان کے مخالفین بھی انھیں پرخلوص خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، اور شیلا دیکشت کی یہ بہت بڑی خوبی تھی کہ بھلے ہی ان کے سیاسی مخالفین کی تعداد بڑی ہو، لیکن کوئی دشمن نہیں تھا۔ اس بات کا اعتراف مرکزی وزیر صحت اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج اپنے ٹوئٹ میں بھی کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’شیلا جی کو دہلی کی سیاست کا ’اجات شترو(ماہر)‘ کہا جاسکتا ہے، جن کے سیاسی مخالف تو تھے، لیکن دشمن کوئی نہیں تھا۔ وہ اپنے اچھے اخلاق کے لئے ہمیشہ یاد کی جائیں گی۔‘‘

شیلا دیکشت دہلی کی کرسی پر لگاتار 15 سالوں تک فائز رہیں اور ان 15 سالوں میں دہلی کا پورا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ دہلی میں بنے تمام فلائی اوور ہمیشہ دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت کی یاد دلاتے رہیں گے۔ دہلی کو 'گرین' یعنی سبزہ زار بنانے، فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے سی این جی بسوں کو سڑک پر اتارنے اور پھر میٹرو... دہلی میں وہ کانگریس کی 'ترقی پر مبنی سیاست' کا چمکدار چہرہ تھیں۔


بتایا جاتا ہے کہ سیاست کی دنیا میں اپنی قائدانہ صلاحیت اور اندازِ تخاطب سے مخالفین کو خاموش کر دینے والی شیلا دیکشت شروع سے ایسی نہیں تھیں، بلکہ وہ تو بالکل خاموش طبع ظاہر ہوتی تھیں۔ اپنے سیاسی سفر کے شروعاتی دور میں وہ تقریر کرنے سے بھی ڈرتی تھیں، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ انھوں نے خود کو مضبوط کیا اور پھر گفتار پر ایسی مہارت حاصل کی کہ ان کی شناخت حاضر جواب رہنما کی شکل میں ہونے لگی۔ گویا کہ 1998 سے 2013 تک جب وہ دہلی کی وزیر اعلیٰ رہیں، انھوں نے ہر گزرتے دن کے ساتھ صرف اپنے آپ کو ہی مضبوط نہیں بنایا، بلکہ دہلی کو بھی مضبوط، شاندار اور ایک قابل شہر بناتی رہیں۔ ان کی مضبوط شخصیت کا ہی کمال تھا کہ جب شمال مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار منوج تیواری نے جیت حاصل کی تھی تو خود شیلا جی کے گھر جا کر ان سے آشیرواد لیا تھا۔

بہر حال، 31 مارچ 1938 کو پنجاب کے کپورتھلا میں پیدا ہوئیں شیلا کپور، جو کہ 1962 میں سندیپ دیکشت سے شادی کرنے کے بعد شیلا دیکشت بن گئیں، 20 جولائی 2019 کی شام اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ ان کی موت کا سبب دل کا دورہ تھا، جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ 20 جولائی کی صبح 10 بجے ہی انھیں تکلیف محسوس ہونے لگی تھی اور اہل خانہ نے فوراً انھیں اسپتال میں داخل کرایا۔ راستے میں ہی ایک بار پھر دل کا دورہ پڑنے سے وہ بیہوش ہو گئی تھیں اور جب اسپتال پہنچیں تو ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایمرجنسی میں ایڈمٹ کرتے ہوئے علاج شروع کر دیا۔ لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا، وہ صحت یاب نہیں ہو سکیں۔ وہ تقریباً دو دہائیوں سے امراض قلب میں مبتلا تھیں اور آخر اس دل کی دھڑکن 20 جولائی کی شام تقریباً 4 بجے رک ہی گئی۔ لیکن وہ ان عوام کے دلوں میں دھڑکن بن کر ہمیشہ دھڑکتی رہیں گی جنھوں نے دیکھا ہے کہ کس طرح بطورِ وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت نے دہلی کو ہندوستان کا 'دل' بنا دیا اور یہاں کے باشندے اس بات پر فخر کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jul 2020, 5:11 PM
/* */