کورونا بحران: شری پدمانابھسوامی مندر کے کپاٹ کھلے

کورونا وائرس کی وجہ سے لگے لاک ڈاؤن کے بعد مندر مارچ سے ہی بند تھا۔ عقیدت مندوں کو صبح آٹھ بجے سے 11 بجے اور شام کو پانچ بجے سے شام کو چراغ پوجا تک مندر میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ترووننتپورم: عالمی وبا کورونا وائرس کووڈ -19 کی وجہ سے ملک بھر میں لگے لاک ڈاؤن کے دوران بند کیے گئے دنیا کے مشہور شری پدمانابھسوامی مندر کے دروازے بدھ کو عقیدت مندوں کے لئے کھول دئے گئے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے لگے لاک ڈاؤن کے بعد مندر مارچ سے ہی بند تھا۔ عقیدت مندوں کو صبح آٹھ بجے سے 11 بجے اور شام کو پانچ بجے سے شام کو چراغ پوجا تک مندر میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

شری پدمانابھسوامی بھگوان وشنو کا مشہور مندر ہے۔ ہندوستان کے اہم ویشنو مندروں میں شامل یہ تاریخی مندر ترووننت پورم کے متعدد سیاحی مقامات میں سے ایک ہے۔ مندر کی تعمیر میں بہتری کے کام کیے جاتے رہے ہیں۔ مثال کے طورپر 1733 عیسوی میں اس مندر کی تعمیر نو تراونکور کے مہاراج مارتنڈ ورما نے کرائی تھی۔ شری پدمانابھسوامی مندر کے ساتھ ایک پرانی کتھا جڑی ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ سب سے پہلے اس مقام سے وشنو بھگوان کا بت ملا تھا جس کے بعد اسی جگہ پر اس مندر کی تعمیر کی گئی ہے۔


شری پدمانابھسوامی مندر میں مالی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں انتظامیہ میں تنازع نو برسوں سے عدالت میں جاری ہے۔ کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو تراونکور کے سابق شاہی خاندان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اورجولائی میں سپریم کورٹ نے مندر انتظامیہ میں تراونکور شاہی خاندان کو قانونی اختیار دے دیا۔

سپریم کورٹ نے ملک میں سب سے زیادہ خزانے والے مندروں میں شامل اس مندر کے انتظامہ میں تراونکور کے سابق شاہی خاندان کے اختیار کو قانونی حیثیت دیتے ہوئے مندر کے تہ خانے (والٹ بی) کو کھولا جائے یا نہیں اس کا فیصلہ انتظامیہ اور ایڈوائزری کمیٹی پر چھوڑ دیا تھا۔ مندر کا تہ خانہ (والٹ بی) کسی خوف کی وجہ سے بند ہے۔ مندر کے پاس قریب دو لاکھ کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔