کیجریوال ریزرویشن اور ذات پر مبنی مردم شماری پر خاموش کیوں؟ جے رام رمیش نے کی وضاحت

جے رام رمیش نے کیجریوال کا ایک پرانا ویڈیو شیئر کر کے کہا کہ اب واضح ہو گیا ہے کہ وہ ذات پات کی مردم شماری اور ریزرویشن کی 50 فیصد حد کے معاملے پر کیوں خاموش ہیں

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ایک پرانے بیان کو لے کر شدید تنقید کی ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر کیجریوال کی ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ یہ کہتے سنے جا سکتے ہیں کہ جنہیں ایک بار ریزرویشن مل گیا، انہیں دوبارہ نہیں ملنا چاہیے اور پسماندہ طبقات کے خوشحال افراد کو بھی ریزرویشن نہیں دیا جانا چاہیے۔

جے رام رمیش نے کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’کیجریوال جی کو ریزرویشن پر ضرور سنا جانا چاہیے۔ اب سمجھ آیا کہ وہ سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن کی 50 فیصد حد ہٹانے اور ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے پر کیوں خاموش رہتے ہیں۔‘‘


قبل ازیں، کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بھی کیجریوال کو ذات پر مبنی مردم شماری کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ سیلم پور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’جب میں ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کرتا ہوں، تو نریندر مودی اور کیجریوال دونوں خاموش ہو جاتے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ پسماندہ طبقات، دلتوں، آدیواسیوں اور اقلیتوں کو حکومتی نظام اور وسائل میں حصہ داری ملے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، "میں نے نریندر مودی سے کہہ دیا ہے کہ چاہے وہ کریں یا نہ کریں لیکن جس دن کانگریس کی حکومت بنے گی، ہم ریزرویشن کو 50 فیصد حد سے آگے لے جائیں گے اور ذات پر مبنی مردم شماری کا بل لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پاس کریں گے۔‘‘

راہل گاندھی نے مزید کہا، کیجریوال سے پوچھا جائے کہ وہ کھل کر یہ کیوں نہیں کہتے کہ وہ ریزرویشن کی حد بڑھائیں گے اور ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے۔ کانگریس دہلی میں حکومت بناتے ہی یہ قدم اٹھائے گی۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔