فوج کے ڈپٹی چیف کے انکشاف پر کانگریس نے مودی حکومت کو گھیرا، چین معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ
جئے رام رمیش نے کہا کہ 5 سالوں سے کانگریس پارلیمنٹ میں ہندوستان-چین تعلقات کے سبھی پہلو پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے لگاتار ایسی بحث سے انکار کیا ہے۔

جئے رام رمیش / آئی اے این ایس
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے فوج کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کے ایک انکشاف پر مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ جمعہ کے روز جئے رام رمیش نے کہا کہ مودی حکومت کو پارلیمنٹ میں ہندوستان-چین تعلقات پر بحث کے لیے رضامندی ظاہر کرنی چاہیے، تاکہ پڑوسی ملک کے ذریعہ براہ راست اور پاکستان کے ذریعہ سے ہندوستان کو دی جانے والی جیو-پالیٹیکل اور معاشی چیلنجز پر اجتماعی رد عمل کے لیے عام اتفاق ظاہر کیا جا سکے۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے عوامی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مداخلت پر پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کے ’آپریشن سندور‘ کو اچانک روک دیے جانے کے بعد سے کیا تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔ جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’لیفٹیننٹ جنرل سنگھ نے کچھ تفصیل ظاہر کی ہے، کہ چین نے پاکستانی فضائیہ کی مدد کی تھی۔ یہ وہی چین ہے جس نے پانچ سال قبل لداخ میں ’اسٹیٹس کیو‘ کو پوری طرح سے ختم کر دیا تھا، لیکن وزیر اعظم مودی نے 19 جون 2020 کو عوامی طور پر اسے کلین چٹ دے دی تھی۔‘‘
جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’پانچ سال سے کانگریس پارلیمنٹ میں ہندوستان-چین تعلقات کے سبھی پہلوؤں پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے لگاتار ایسی بحث سے انکار کیا ہے۔ کانگریس 21 جولائی 2025 کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں اس مطالبہ کو اٹھانا جاری رکھے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کاہ کہ مودی حکومت کو کم از کم اب متفق ہونا چاہیے تاکہ چین کے ذریعہ پاکستان کے ذریعہ سے ہندوستان کے سامنے پیش کی جانے والی جیو-پالیٹیکل اور معاشی چیلنج پر اجتماعی رد عمل کے لیے عام اتفاق قائم کیا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔