راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہونے پر کانگریس کا ستیہ گرہ، منہ توڑ جواب دینے کا اعلان

ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں کچلنے کی کوشش کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کئے جانے کے خلاف کانگریس پارٹی نے اتوار (26 مارچ 2023) کو ملک گیر احتجاج کیا۔ اسی ضمن میں کانگریس دہلی کے راج گھاٹ کے علاوہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرس میں ایک دن کا ستیہ گرہ کیا۔ راج گھاٹ پر کانگریس کے دھرنے میں پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت متعدد لیدران اور کارکنان نے شرکت کی۔

راج گھاٹ پر کانگریس کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں کچلنے کی کوشش کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ کھڑگے نے سوال کیا کہ راہل گاندھی نے تو انتخابی جلسہ سے ان بھگوڑوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی جو ملک کا پیسہ لے کر بھاگ گئے، تو پھر اس سے مودی جی کو درد کیوں ہوا!


انہوں نے کہا ’’اگر راہل گاندھی پارلیمنٹ میں رہے تو اڈانی کا مسئلہ اٹھائیں گے۔ جس شخص پر تین ہزار کروڑ روپے تھے اس پر پہلے 50 ہزار کروڑ پھر 2 لاکھ کروڑ روپے ہوئے اور صرف ڈھائی سال میں 12 لاکھ کروڑ روپے کا مالک بن گیا، ایسا کس طرح ہوا یہی راہل گاندھی نے پوچھا۔ اتنی دولت کہاں سے آئی، کس نے دی۔ اڈانی کے ساتھ آپ بیرون ملک جاتے ہو، جب وزیر اعظم بننے کے لئے آئے، حلف لینے کے لئے دہلی آئے تو اس کے اسپیشنل جہاز میں آتے ہو۔ ایسی باتیں پوچھیں تو ہمیں غدار ملک قرار دیا جاتا ہے۔ کیونکہ مودی جی ہمیشہ چاہتے ہیں کہ کوئی مودی جی کے خلاف بات نہ کرے۔ کوئی سچ نہ بولے۔ اس لئے راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ وہ کبھی نہیں ڈریں گے اور عدم تشدد کے ذریعے جنگ لڑیں گے۔‘‘

راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخی کے خلاف راج گھاڑ پر کانگریس کے ستیہ گرہ سے بولتے ہوئے پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر سخت حملہ بولا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ‘‘کائر ہے اس دیش کا پردھان منتری۔ لگا دو کیس مجھ پر۔ جیل لے جاؤ مجھے بھی۔ لیکن سچائی یہی ہے کہ اس دیش کا پردھان منتری کائر ہے، جو اپنی ستا کے پچھے چھپا ہوا ہے!‘‘


انہوں نے کہا ’’اگر آپ سمجھتے ہو کہ تمام ایجنسیوں کو لگا کر، چھاپہ مار کر ہمیں ڈرا سکتے ہیں تو غلط سوچتے ہو، ہم اور مضبوطی سے لڑیں گے۔ اس ملک کی جمہوریت کے لئے ہم کچھ بھی کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس ملک کی آزادی کے لئے کانگریس پارٹی لڑی اور آج بھی لڑ رہی ہے۔ کیا عوام کو یہ سب نظر نہیں آتا؟ آپ کی تمام دولت لوٹ کر ایک آدمی کو دی جا رہی ہے۔ کیا یہ راہل گاندھی کی دولت ہے۔ یہ عوامی شعبہ کے ادارے (پی ایس یو) کس کے ہیں جو یکے بعد دیگرے انہیں دیئے جا رہے ہیں؟ یہ سب آپ کے ہیں اور ان سے آپ کو ہی روزگار ملتا ہے، کسی بڑے اڈانی سے روزگار نہیں ملتا۔ راہل گاندھی نے ایسا کیا کہا جو اتنی بڑی سزا سنا دی گئی۔ انہوں نے صرف دو سوال ہی پوچھ لئے نہ! جواب نہیں دے پائے تو بوکھلا گے! جب کوئی متکبر شخص سوالوں کا جواب نہیں دے پاتا تو وہ اسی طرح کی حرکتیں کرتا ہے۔‘‘

کانگریس لیڈر پون بنسل نے کہا ’’کانگریس کے علاوہ آج کے وزیر اعظم سے قبل چھ وزرائے اعظم رہ چکے ہیں اور ان سے ہمارے اختلافات بھی تھے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ وہ جمہوریت پر حملہ کریں لیکن آج ایسا ہو رہا ہے۔ دنیا جن نہرو کا نام عزت کے ساتھ لیتی ہے ان کے خلاف بھی باتیں کی جاتی ہیں۔‘‘


پون بنسل نے کہا ’’راہل گاندھی نے انگلینڈ میں کہا تھا کہ ہندوستان میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ یہ کون نہیں جانتا۔ کئی بین الاقوامی ادارے یہ کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان آج کچھ حد تک آزاد ہے۔ کیا اس سے ہمیں شرم نہیں آنی چاہئے؟ راہل گاندھی کی بات کو پکڑ کر پارلیمنت میں نہیں بولنے دیا گیا، کیونکہ جب وہ بولتے ہیں تو دنیا سنتی ہے۔‘‘

سلمان خورشید نے کہا ’’لڑائی اب دو محاذوں پر ہے۔ ایک قانون کے ذریعے لڑی جائے گی اور دوسری سڑکوں پر۔ لندن میں راہل نے جو کہا وہ مودی حکومت کے خلاف اور ملک کے خلاف نہیں ہے۔ بلکہ میں سمجھتا ہوں جب حکومت کی کمیموں پر بولا جاتا ہے تو ملک مضبوط ہوتا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں کانگریس کا کارکن ہوں۔‘‘


دریں اثنا، وزیر اعلی اشوک گہلوت نے سال 2017 کے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’جو کچھ وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں کیا تھا، اب بی جے پی پورے ملک میں کرنا چاہتی ہے لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ راہل گاندھی نے او بی سی کی توہین کیسے کی؟ کیا وہ لوگ جو ملک سے پیسہ لے کر بھاگے ہیں وہ او بی سی ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا ’’میں خود بھی او بی سی زمرہ سے تعلق رکھتا ہوں لیکن بی جے پی حکومت نے او بی سی طبقے کو گمراہ کرنے کے لیے 6 اپریل سے ملک میں مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

سی ایم گہلوت نے کہا کہ گجرات میں 2017 کی انتخابی مہم کے دوران پی ایم مودی نے مجھے مطلب کہہ کر ایک تجربہ کیا۔ جب کانگریس گجرات میں الیکشن ہار رہی تھی تو مودی نے عوام سے کہا کہ کانگریس کے ایک لیڈر نے مجھے نیچ کہا ہے۔ ایسا ہی مغالطہ اب جے پی نڈا کے ساتھ ہوا تھا۔ بی جے پی نے پرسوں فیصلہ کیا ہے کہ 6 اپریل سے وہ ملک بھر میں مہم چلائے گی کہ راہل گاندھی نے او بی سی کی توہین کی ہے۔ گہلوت نے بی جے پی سے سوال کیا کہ کیا بھاگنے والے او بی سی لوگ ہیں؟ چاہے وہ نیرو مودی ہو یا للت مودی۔ مرکزی حکومت چوروں کو بچا رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ راہل گاندھی نے او بی سی کی توہین کی ہے۔ مودی نے جو کارڈ گجرات میں کھیلا، اب وہ وہی کارڈ ملک کے اندر کھیلنا چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔