عتیق احمد کو گجرات سے یوپی لانے کی تیاری، احمدآباد پہنچی پولیس

رپورٹ کے مطابق عتیق کو الہ آباد لانے کے لیے 15 رکنی پولیس ٹیم ضروری عدالتی دستاویزات کے ساتھ احمد آباد پہنچی ہے۔ عتیق کو پولیس وین میں واپس اتر پردیش لایا جائے گا۔

عتیق احمد، فائل تصویر آئی اے این ایس
عتیق احمد، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: زورآور لیڈر عتیق احمد کو الہ آباد (پریاگ راج) لانے کے لئے یوپی پولیس کی ایک ٹیم گجرات کی سبرمتی جیل پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عتیق احمد کو اومیش پال کے اغوا کے ایک پرانے مقدمہ کے سلسلہ میں الہ آباد لایا جا رہا ہے، عتیق احمد اس معاملہ میں کلیدی ملزم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عتیق کو الہ آباد لانے کے لیے 15 رکنی پولیس ٹیم ضروری عدالتی دستاویزات کے ساتھ احمد آباد پہنچی ہے۔ عتیق کو پولیس وین میں واپس اتر پردیش لایا جائے گا اور 1275 کلومیٹر کے سفر کے دوران ایک اور اسکارٹ وین اس کے ساتھ جائے گی۔


توقع ہے کہ وہ اتوار کی شام احمد آباد سے روانہ ہوں گے اور انہیں الہ آباد پہنچنے میں تقریباً 24 گھنٹے لگیں گے۔ احمد آباد سے الہ آباد کے سفر کے پیش نظر عتیق احمد کے حامی ان کی حفاظت کے بارے میں خوفزدہ ہیں۔ قنوج سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سبرت پاٹھک سمیت بی جے پی کے کچھ لیڈر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر عتیق کی گاڑی الٹ جاتی ہے تو انہیں حیرت نہیں ہوگی!

عتیق احمد اومیش پال قتل کیس میں ملزم ہیں۔ الہ آباد کے راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ اومیش پال اور اس کے دو سیکورٹی اہلکار سندیپ نشاد اور راگھویندر کو ماضی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اومیش پال کی بیوی جیا پال نے سابق رکن اسمبلی عتیق احمد، ان کے بھائی اشرف، بیوی شائستہ پروین، 2 بیٹوں، عتیق کے ساتھیوں گڈو مسلم، غلام محمد اور 9 دیگر کے خلاف دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */