پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کے خلاف کانگریس کا مظاہرہ، دہلی پولیس نے کیا لاٹھی چارج

کانگریس کارکنان جب پٹرول-ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف دہلی کے وزیر اعلیٰ رہائش پر مظاہرہ کر رہے تھے تو دہلی پولیس نے لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا۔ اس لاٹھی چارج میں کئی کانگریس لیڈران زخمی ہوئے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

دہلی پردیس کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں آج کانگریس کارکنان نے بی جے پی کی مودی حکومت اور دہلی کی کیجریوال حکومت کے خلاف پرزور مظاہرہ کیا ہے۔ کانگریس نے دن بہ دن بڑھتی پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں کو واپس لینے کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش پر جمع ہو کر دھرنا بھی دیا۔ اس موقع پر چودھری انل کمار نے کہا کہ کیجریوال دہلی کے عوام کو سستا پٹرول-ڈیزل دلانے کے نام پر گمراہ کر کے اقتدار میں آئے تھے اور پٹرول پر 30 فیصد ویٹ ٹیکس وصول رہے ہیں جو ٹیکس وصولی کی اوپری حد ہے۔ کانگریس کارکنان نے کیجریوال ٹیکس کی شکل میں وصولے جا رہے ویٹ کو کم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اتنا ہی ویٹ وصول کیا جائے جتنا کہ کانگریس کی دہلی حکومت کے دوران وصول کیا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اروند کیجریوال اور بی جے پی لوگوں کے تئیں بے حس اور غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے تیل کمپنیوں نے گزشتہ 2 مہینوں میں 34 بار پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ اس عمل سے دہلی میں پٹرول 99.86 روپے اور ڈیزل 89.36 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز

مظاہرہ کے دوران کثیر تعداد میں موجود کانگریس کارکنان ہاتھوں میں مودی حکومت اور دہلی حکومت کے خلاف نعرے لکھی تختیاں لے کر صدائے احتجاج بلند کرتے نظر آئے۔ تختیوں پر ’مودی کیجریوال کا دیکھو کھیل- کھا گئے راشن، پی گئے تیل‘، ’مودی-کیجریوال کی سرکار – تیل کی قیمت 100 کے پار‘، ’پٹرول-ڈیزل پر ویٹ-ایکسائز ڈیوٹی کم کرو-کم کرو‘ وغیرہ نعرے لکھے ہوئے تھے۔ مظاہرین میں بڑی تعداد میں خواتین بھی موجود تھیں۔ دہلی پولیس نے اس دوران کانگریس کارکنان پر لاٹھیاں بھی چلائیں جس میں کئی کانگریس لیڈران و کارکنان زخمی بھی ہو گئے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز

مظاہرہ کے دورا دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار نے کہا کہ دہلی میں اروند حکومت اور بی جے پی کی مودی حکومت کو ملک کے عوام کی پریشانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے سبب روز مرہ کے سامانوں، پھلوں، سبزیوں اور خوردنی تیلوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کے ساتھ رسوئی گیس کی قیمتوں میں بھی گزشتہ دو مہینوں میں 240 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی مہنگائی نے گھریلو خواتین کے رسوئی کے بجٹ کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی کی اروند کیجریوال حکومت اور مودی حکومت رواں سال میں لگاتار پٹرول، ڈیزل، گیس سلنڈر کی بڑھتی قیمتوں اور بڑھتی مہنگائی کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔