ای ڈبلیو ایس ریزرویشن معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے کیا استقبال

جئے رام رمیش نے کہا کہ مودی حکومت کو واضح کرنا ہوگا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر اس کا کیا رخ ہے، کانگریس اس کی حمایت کرتی ہے اور اس کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش / آئی اے این ایس
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ای ڈبلیو ایس یعنی اقتصادی طور پر کمزور طبقہ کو ریزرویشن دیئے جانے کو سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں درست قرار دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور اس کا استقبال کیا ہے۔ آج سنائے گئے فیصلے میں عدالت عظمیٰ نے ای ڈبلیو ایس ریزرویشن سے متعلق موجودہ نظام کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے داخلوں اور سرکاری ملازمت میں ای ڈبلیو ایس کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کی سہولت دینے والے 103ویں آئینی ترمیم کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ای ڈبلیو ایس ریزرویشن آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ای ڈبلیو ایس کلاس کے لیے 10 فیصد کوٹہ برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا پارٹی استقبال کرتی ہے۔ اس ریزرویشن کے تعلق سے کانگریس نے اہم کردار نبھایا ہے۔ یہ ریزرویشن منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت کے ذریعہ شروع کیے گئے عمل کا نتیجہ ہے۔


جئے رام رمیش نے اس دوران مودی حکومت کے سامنے ایک سوال بھی داغ دیا۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کو یہ بھی واضح کرنا چاہیے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے تعلق سے اس کا رخ کیا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس کا تذکرہ کرنا بھی ضروری ہے کہ سماجی، معاشی اور ذات پر مبنی مردم شماری کو 2012 تک پورا کر لیا گیا تھا۔ اس وقت میں دیہی ترقی کا وزیر تھا۔ مودی حکومت کو واضح کرنا ہوگا کہ تازہ ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر اس کا کیا رخ ہے۔ کانگریس اس کی حمایت کرتی ہے اور اس کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */