کانگریس نے مرکز کے خلاف ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ شروع کرنے کا کیا اعلان، سبھی اپوزیشن پارٹیوں کو کیا جائے گا مدعو

جئے بھارت ستیاگرہ میں حصہ لینے کے لیے سبھی اپوزیشن پارٹیوں اور سول سوسائٹی گروپس کو مدعو کیا جائے گا، ستیاگرہ پر نظر بنائے رکھنے کے لیے کانگریس ایک وار روم تیار کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویپن</p></div>

تصویر ویپن

user

قومی آوازبیورو

راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل ٹھہرائے جانے اور اڈانی معاملے پر خاموشی کے خلاف کانگریس اب آر پار کی لڑائی کرنے کو تیار ہے۔ اسی کے تحت پارٹی نے ملک گیر تحریک چھیڑنے کا اعلان کر دیا ہے، جس میں کانگریس نے بدھ کے روز سے آئندہ ایک ماہ تک مرکز کے خلاف بلاک سے لے کر قومی سطح تک ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس پورے ملک میں ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ کا انعقاد کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ 30 دن بلاک سطح پر، ضلع سطح پر، پھر ریاستی سح پر اور پھر قومی سطح پر ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ کا انعقاد ہوگا۔ اس دوران اجئے ماکن نے کہا کہ راہل گاندھی تو بہانہ ہیں، اصل میں ’موڈانی‘ کو بچانا ہے۔ جمہوریت کے وقار کو تار تار کرتے ہوئے راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے سازشاً نکال دیا گیا ہے۔


کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ راہل گاندھی کو غلط سزا ملنے اور پارلیمنٹ سے نااہل ٹھہرانے کے خلاف اور لوگوں کے پیسے و ملک کی دولت کی لوٹ کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہے۔ انھوں نے کہا کہ احتجاجی پروگرام کے حصے کی شکل میں کانگریس کے سبھی بلاک اور ڈویژنل یونٹ ’نکڑ سبھا‘ منعقد کریں گی۔ اس میں عوامی ایشوز پر عوام کو خطاب کیا جائے گا۔

وینوگوپال نے بتایا کہ اس کا آغاز بدھ کے روز ہوگا۔ اس میں 31 مارچ کو سبھی ضلع ہیڈکوارٹرس پر ریاستی سطح کے لیڈران پریس کانفرنس کریں گے۔ اس کے بعد یکم اپریل کو سبھی بلاک میں ضلع سطح کے لیڈران میڈیا کو خطاب کریں گے۔ یکم اپریل کو ہی پارٹی کے ایس سی/ایس ٹی/او بی سی/اقلیتی محاذوں کے ذریعہ سبھی ضلع ہیڈکوارٹرس پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس دوران یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کی طرف سے 3 اپریل سے ان ایشوز پر پی ایم کو پوسٹ کارڈ بھیجنے کی مہم شروع کی جائے گی۔


کانگریس لیڈر نے مزید بتایا کہ خاتون کانگریس بھی 3 اپریل سے پوسٹ کارڈ مہم کے ساتھ ساتھ وسیع احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ پھر 15 اپریل سے ضلع ہیڈکوارٹرس پر ایک ساتھ ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ کے تحت اجلاس کیے جائیں گے۔ 20 اپریل سے ریاستی کانگریس یونٹ ریاستی سطح پر ’ستیاگرہ‘ پروگرام منعقد کریں گی۔ اس میں سینئر لیڈر ایک دن کا اُپواس (روزہ) رکھیں گے۔ اس تحریک کا اختتام راجدھانی دہلی میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ ہوگا۔

جانکاری کے مطابق ستیاگرہ کے لیے ملک کی عوام سے ساتھ دینے کی اپیل کرنے کے لیے راہل گاندھی کا پیغام سوشل میڈیا کے ذریعہ بھیجا جائے گا۔ علاوہ ازیں پارٹی ’ستیاگرہ‘ پر نظر بنائے رکھنے کے لیے ایک ’وار روم‘ بنائے گی۔ اس کے علاوہ ان انعقادات میں حصہ لینے کے لیے سبھی یکساں نظریات والی پارٹیوں اور سول سوسائٹی گروپس کو بھی مدعو کیا جائے گا۔


اس درمیان آج دن میں پارلیمنٹ کے بعد شام میں بھی راجدھانی دہلی میں مودی حکومت اور بی جے پی کے خلاف کانگریس کا احتجاج جاری رہا۔ کانگریس کے سبھی اراکین پارلیمنٹ اور سینئر لیڈران نے آج 7 بجے لال قلعہ سے ٹاؤن ہال تک ’جمہوریت بچاؤ مشعل امن مارچ‘ نکالا۔ لیکن دہلی پولیس نے مشعل مارچ نکال رہے کانگریس لیڈران و کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ کاگنریس کے سینئر لیڈر ہریش راوت نے اس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جمہوریت کا قتل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے مشعلیں جلائیں جنھیں پولیس نے بجھانے کا کام کیا۔ لیکن ہم دل کی مشعل جلائیں گے، ہر ظلم سے لڑیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔