کانگریس ایم وی اے کے ساتھ مہاراشٹر میں 38 سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم!

لوناولہ میں مہاراشٹر کانگریس کے 2 روزہ کیمپ میں کانگریسی رہنماؤں نے کہا کہ اب ہمارے سامنے کرو یا مرو کی صوت حال آچکی ہے، آئین و جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہمیں متحد ہو کر میدان میں اترنا ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر کانگریس کے انچارج رمیش&nbsp;چنیتھلا کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے۔ / تصویر ایم پی سی سی میڈیا</p></div>

مہاراشٹر کانگریس کے انچارج رمیشچنیتھلا کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے۔ / تصویر ایم پی سی سی میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی سے قریب لوناولہ میں کانگریس کے تربیتی کیمپ میں پارٹی کے سینئر لیڈران کا کہنا ہے کہ ’’اب ہمارے سامنے کرو یا مرو کی صورتحال ہے۔ اگر ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانا ہے تو کانگریس کو مضبوطی سے میدان میں اترنا ہوگا۔ کانگریس کے تمام ورکرس کو لوک سبھا انتخابات میں کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر کی تمام 48 سیٹوں پر دل وجان سے انتخابی مہم چلانی ہوگی اور اسی کے ساتھ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی خامیوں کو بھی عوام کے سامنے لانا ہوگا۔‘‘

معاصر اخبارات میں شائع خبروں اور مہاراشٹر کانگریس کی جانب سے میڈیا کے لیے جاری بیان کے مطابق اس دو روزہ کیمپ کے آخری دن مہاراشٹر کانگریس کے انچارج رمیش چنیتھلا نے اراکین اسمبلی اور ضلعی صدور سے علاحدہ علاحدہ ملاقات کرتے ہوئے ان سے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ کس طرح پارٹی کو مضبوطی سے انتخابی میدان میں اتارا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل چنیتھلا نے کہا کہ ’’نریندر مودی اور بی جے پی جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب وہ دوبارہ اقتدار میں آئے تو بہت سے لوگوں کو جیل جانا پڑا کیونکہ وہ جمہوریت اور آئین پر یقین نہیں رکھتے تھے۔


کانگریس کے ریاستی انچارج نے کہا کہ ’’لوک سبھا انتخابات میں بہت کم وقت بچا ہے۔ ہمارے اتحاد (مہاوکاس اگھاڑی) کو اقتدار میں لانے کے لیے ہم تمام کانگریسیوں کو دل و جان سے کام کرنا ہوگا۔ ہمیں ریاست کی تمام 48 سیٹیں جیتنے کے ہدف کے ساتھ میدان میں اترنا ہے لیکن پارٹی میں نظم و ضبط بھی بہت ضروری ہے۔ کسی کو کچھ کہنے سے کام نہیں چلے گا۔ کانگریس اور اس کی معاون این ایس یو آئی، یوتھ کانگریس اور دیگر کیڈر کو بھی زمینی سطح پر کام کرنا ہوگا۔

کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے سبھی سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے تمام فرنٹل تنظیموں سے پارٹی کے ایجنڈے کے مطابق جم کر کام کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں یہاں سے اس عزم کے ساتھ جانا ہے کہ آنے والے لوک سبھا کی جنگ یقینی طور پر جیتنی ہے۔ بے خوف ہو کر یہاں سے نکلیں اور عوام کو بتائیں کہ بی جے پی کیسے جھوٹ بولتی ہے اور کس طرح لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔‘‘ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالا صاحب تھورات نے کہا کہ ’’ہمیں فخر ہونا چاہئے کہ ہم اس کانگریس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جس نے ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ ہمیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے میدان میں اترنا چاہیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ  ’’راہل گاندھی کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا مثبت پیغام اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور لوگوں میں مثبت توانائی پیدا کر رہی ہے۔ ہمیں بھی لوگوں کے درمیان جانا چاہیے۔ اگر آنے والے الیکشن میں بہتر طریقے سے کام کیا گیا تو آنے والے لوک سبھا انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی 38 سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔‘‘


اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی مسلسل کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کی معیشت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے اور 2047 میں جب اس کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے تو ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔ ہندوستان کی معیشت پانچویں بڑی معیشت تو بن گئی ہے لیکن مودی کی قیادت میں ہندوستانی معیشت کی رفتار ڈاکٹر من موہن سنگھ کے دور میں ہندوستانی معیشت کی رفتار کے مقابلے بہت کم ہے۔ اگر ڈاکٹر من موہن سنگھ کے دور کی رفتار کے ساتھ ہندوستانی معیشت نے ترقی کی ہوتی تو آج ہندوستان تیسری بڑی معیشت بن چکا ہوتا۔ یو پی اے کے دور میں معیشت میں 183 فیصد کی مضبوطی آئی تھی جب کہ مودی دور میں یہ 103 فیصد ہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔