کانگریس نے بجلی نظام کی نجکاری سے قبل ٹورینٹ کمپنی کے کام کی جانچ کا کیا مطالبہ

یو پی کانگریس ترجمان اشوک سنگھ نے کہا کہ آگرہ کے لوگ ٹورینٹ کمپنی کی من مانی سے پریشان ہیں، اس لئے بجلی نظام کو نجی کمپنیوں کو سونپنے سے قبل کم از کم ایک پرائیویٹ کمپنی کے پرفارمنس کی جانچ کرانا لازمی

کانگریس، تصویر یو این آئی
کانگریس، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

متھرا: اترپردیش کانگریس نے کہا ہے کہ محکمہ بجلی کو پرائیویٹ کمپنیوں کو دینے سے پہلے آگرہ میں بجلی شعبہ میں کام کر رہے ٹورنٹ کمپنی کے اب تک کے کام کی جانچ ہائی کورٹ جج سے کرانی چاہئے۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان اشوک سنگھ نے پیر کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ آگرہ کے لوگ ٹورنٹ کمپنی کے طرز امور اور من مانی سے کافی پریشان ہیں اس لئے ریاست اور پورے ملک کی بجلی نظام کو منیٹائزیشن کے نام پر نجی کمپنیوں کو سونپنے سے پہلے کم سے کم ایک پرائیویٹ کمپنی کے 'پرفارمنس' کی جانچ کرانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ متھرا اور آس پاس کے اضلاع میں آلو بہت زیادہ ہوتا ہے لیکن اس کے لئے حکومت کے ذریعہ جاری کی گئی ایم ایس پی بہت کم ہے اسے بڑھا کر کم سے کم ڈیڑھ گنا کیا جانا چاہئے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ دل بدل قانون بنانے کے باجود کچھ سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ اس کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسے روکنے کے لئے اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے اور پارٹی بدلنے والے ممبر پر کم سے کم ایک سال کے لئے انتخاب لڑنے پر پابندی ہونی چاہئے۔


انہوں نے دعوی کیا کہ پارٹی کے اندر کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔ چھوٹے چھوٹے نظریات تفاوت کو گروپ بندی نہیں کہنا چاہئے۔ پرینکا گاندھی کی قیادت میں ترنگے پرچم کے نیچے پارٹی اپنی نظریات کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے اور آنے والے اسمبلی انتخاب میں کانگریس پارٹی بی جے پی حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔