آئی ٹی اصولوں میں ترمیم کے خلاف کامیڈین کنال کامرا عدالت پہنچے، بامبے ہائی کورٹ نے مرکز سے مانگا جواب

کنال کامرا نے عرضی میں عدالت سے ترمیم شدہ اصولوں کو غیر آئینی قرار دینے اور حکومت کو اصولوں کے تحت کسی بھی شخص کے خلاف کارروائی کرنے سے روکنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کنال کامرا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کنال کامرا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بامبے ہائی کورٹ نے منگل کے روز فرضی خبر کی شناخت کے لیے آئی ٹی اصولوں میں کی گئی ترمیم کو لے کر مرکزی حکومت سے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دراصل اسٹینڈ اَپ کامیڈین کنال کامرا کی طرف سے آئی ٹی اصولوں میں ترمیم کو بامبے ہائی کورٹ میں چیلنج پیش کیا گیا ہے۔ کامرا کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے مرکز کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس ترمیم سے مرکزی حکومت کو حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر فرضی خبروں کی شناخت کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

ہائی کورٹ نے حکومت سے پوچھا ہے کہ حکومت یہ بتائے کہ اسے آئی ٹی اصولوں میں تبدیلی کرنے کی ضرورت کیوں پڑی۔ جسٹس گوتم پٹیل اور جسٹس نیلا گوکھلے کی بنچ نے کہا کہ حکومت کو اپنے حلف نامہ میں بتانا چاہیے کہ اس نے آئی ٹی اصول کیوں بدلے، اس کی ضرورت کیوں پڑی۔ عدالت نے مرکز کو حلف نامہ داخل کرنے کے لیے 19 اپریل تک کا وقت دیتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا اس ترمیم کے پیچھے کوئی مدلل پس منظر یا وجہ رہی ہے۔ عرضی دہندہ اس ترمیم کی وجہ سے کسی طرح کے اثر کی امید کر رہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملے کی سماعت 21 اپریل کو کرے گی۔


کامرا نے عرضی میں عدالت سے ترمیم شدہ اصولوں کو غیر آئینی قرار دینے اور حکومت کو اصولوں کے تحت کسی بھی شخص کے خلاف کارروائی کرنے سے روکنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 6 اپریل کو مرکزی حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹ گائیڈلائن اور ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) اصول 2021 میں کچھ ترامیم کی ہیں۔ ترامیم کے تحت حکومت نے حکومت سے متعلق نقلی یا غلط آن لائن مواد کی شناخت کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیکنگ یونٹ کا التزام جوڑا۔ اس ترمیم کو کامرا کے ذریعہ پیر کے روز داخل ایک عرضی کے ذریعہ چیلنج پیش کیا گیا تھا، جس نے اسے اس ملک کے شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی بتایا تھا۔ کامرا کے مطابق امکان ہے کہ ترمیم شدہ اصول ان کے مواد کو منمانے ڈھنگ سے رخنہ انداز کر سکتے ہیں یا ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو معطل یا غیر فعال کیا جا سکتا ہے، جس سے انھیں پیشہ ور طور سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

کامرا نے عرضی میں عدالت سے ترمیم شدہ اصولوں کو غیر آئینی قرار دینے اور حکومت کو ان ترمیم شدہ اصولوں کے تحت کسی بھی شخص کے خلاف کارروائی سے روکنے کی ہدایت دینے کی گزارش کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔