دہلی واقع مسجد بنگالی مارکیٹ میں بنے مدرسہ پر چلا بلڈوزر، بغیر نوٹس کارروائی کیے جانے کا دعویٰ

مسجد بنگالی مارکیٹ تقریباً 250 سال پرانی ہے، مسجد کے جس حصے کو توڑا گیا ہے وہ کچھ ماہ پہلے ہی پختہ تعمیر کی شکل میں تیار ہوا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

دہلی میں موجود مسجد بنگالی مارکیٹ کے مدرسہ کا کچھ حصہ آج صبح بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا۔ یہ کارروائی لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایل اینڈ ڈی او) کی طرف سے کی گئی ہے۔ اس بارے میں مسجد مینجمنٹ کا دعویٰ ہے کہ بغیر کسی جانکاری اور نوٹس کے بلڈوزر چلانے کی کارروائی کی گئی ہے۔

مسجد بنگالی مارکیٹ کے مدرسہ کو منہدم کیے جانے کی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ مشہور صحافی فرحان یحییٰ نے اپنے یوٹیوب چینل ’ہندوستان لائیو‘ پر اس تعلق سے ایک ویڈیو رپورٹ اَپلوڈ کی ہے جس میں مدرسہ کی دیواروں پر بلڈوزر چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔


اس ویڈیو کے شروع میں ہی فرحان یحییٰ کہتے ہیں ’’آج 11 اپریل کی صبح جب آپ سحری کھا کر نماز فجر ادا کر کے گہری نیند اپنے گھروں میں سوئے ہوئے تھے تو وہیں مسجد بنگالی مارکیٹ میں جو بنا ہوا مدرسہ تحفیظ القرآن دارالعلوم دہلی ہے، وہاں آج صبح کا سورج نکلتے ہی بلڈوزر چلا دیا گیا۔‘‘ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’’ایل این ڈی او، دہلی پولیس، پیرا ملٹری فورس کے ساتھ سنگینوں کے ساتھ یہاں پر پہنچے، پورے علاقے کی گھیرا بندی کی اور اس کے بعد جے سی بی بلڈوزر کو مدرسہ کے ان بڑے کمروں کی طرف، جہاں پر طالب علم اور اساتذہ رہتے ہیں، چلا دیا۔‘‘

موصولہ اطلاعات کے مطابق مسجد تقریباً 250 سال پرانی ہے۔ مسجد کے جس حصے کو توڑا گیا ہے، وہ کچھ ماہ پہلے ہی پختہ تعمیر کی شکل میں تیار ہوا تھا۔ اس میں دو کمرے بھی بنے تھے۔ اس نئی تعمیر کو لے کر ایل اینڈ ڈی او کو اعتراض تھا۔ اسی اعتراض کو پیش نظر رکھتے ہوئے منگل کی صبح مدرسہ کی دیواروں کو منہدم کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔