شمالی ہند میں سردی اور گھنا کہرا، ٹرینیں و ہوائی خدمات ہنوز متاثر

شمالی ہند کی بیشتر ریاستوں میں گھنے کہرے اور کڑاکے کی سردی کی وجہ سے راجدھانی دہلی آنے والی 28 ٹرینیں تاخیر سے چل رہی ہیں جبکہ ہوائی خدمات بھی بری طرح متاثر ہیں

دہلی میں کہرا / IANS
دہلی میں کہرا / IANS
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راجدھانی دہلی سمیت پورے شمالی ہند میں کڑاکے سردی اور گھنا کہرا وبال جان بنا ہوا ہے۔ گزشتہ کل کے مقابلے آج صبح سردی اور کہرا کچھ زیادہ ہی رہا جس کی وجہ سے حدِنگاہ میں زبردست کمی درج کی گئی۔ کہرے کا زیادہ اثر ریلوے اور ہوائی خدمات پر پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ٹرینیں اور ہوائی جہازوں کی آمدورفت میں تاخیر ہو رہی ہے۔

گھنے کہرے سے روڈ ٹرانسپورٹ، ٹرینیں اور ہوائی خدمات ہنوز متاثر ہیں۔ یوں تو ملک کی بیشتر ریاستوں پر اس کا اثر پڑا ہے لیکن شمالی ہند پر کچھ زیادہ ہی ہے۔ خبر کے مطابق گھنے کہرے کی وجہ سے شمالی ہند کی تقریباً 28 ٹرینیں تاخیر سے چل رہی ہیں، جبکہ ہوائی خدمات بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ ملی اطلاع کے مطابق جو 28 ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں ان میں سے بیشتر ایک گھنٹے سے لے کر 6 گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی ہیں۔


کہرے کی وجہ سے دہلی ایئرپورٹ سے اڑانوں میں دیری ہو رہی ہے۔ یوپی کے آگرہ میں حدنگاہ کی سطح صفر تک آ گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی میں منگل (23 جنوری 24) کو کم از کم درجۂ حرارت 7 ڈگری اور زیادہ سے زیادہ 18 ڈگری سیلسیس رہا۔ ملک کے الگ الگ حصوں سے دہلی آنے والی 28 ٹرینیں 1 سے 6 گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی ہیں۔ راجدھانی دہلی میں کڑاکے کی سردی اور گھنے کہرے نے لوگوں کی مشکلیں بڑھا رکھی ہیں۔ دہلی میں حدِنگاہ 50 میٹر تک درج کی گئی ہے۔ کچھ علاقوں میں یہ 200 میٹر تک بھی ہے۔ دہلی میں درجۂ حرارت 8 ڈگری سیلسیس ہے اور اس کے ساتھ ہی اے کیو آئی کی سطح 379 تک ہے جو خراب کے زمرے میں آتا ہے۔

اگر حدنگاہ کی بات کریں تو 23 جنوری 24 کی صبح پٹیالہ میں 25 میٹر، ہریانہ کے امبالہ میں 25 میٹر، اترپردیش کے آگرہ میں صفر، بریلی میں 25 میٹر، جھانسی میں 200 میٹر، وارانسی اور پریاگ راج میں 25 میٹر، بہرائچ اور لکھنؤ میں 50 میٹر اور گورکھپور میں 200 میٹر، دہلی کے پالم میں 50 میٹر، صفدر گنج میں 200 میٹر، راجستھان کے جئے پور میں 50 میٹر،۔ بہار  کے پٹنہ اور  گیا میں 50 پر، تریپورہ کے اگرتلہ میں 50 میٹر، راجستھان کے گنگانگر، چورو او رجیسلمیر میں 200 میٹر اورمدھیہ پردیش کے ستنا میں 200 میٹر رہا۔


راجستھان کے کچھ حصوں  میں خون کو منجمد کر دینے والی سردی کا دور جاری ہے، جہاں سیکر ضلع کے فتح پور میں کم از کم درجۂ حرارت 1.6 ڈگری اور الور میں 2.8 ڈگری رہا۔ ریاست کے دیگر حصوں میں سرد لہر کی صورت حال ہنوز  بنی ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کم از کم درجۂ حرارت کرولی میں 3.3 ڈگری، پلانی میں 3.6 ڈگری، بھیل واڑو میں 4، انتا (باراں) میں 4.4، سیکر میں 4.5، گنگا نگر میں 5، چتور گڑھ اور بیکانیر میں 5.5 ڈگری درج کیا گیا۔ اس کے علاوہ سنگریا (ہنومان گڑھ) میں 5.6، جالور میں 5.8 اور ڈبوک (ادئے پور) میں 5.9 ڈگری رہا۔ دیگر شہروں میں رات میں درجۂ حرارت 6 ڈگری سے اوپر رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔