’ایس آئی آر کہیں شہریت تصدیق کی مہم نہ بن جائے!‘ بی جے پی کی حلیف تیلگو دیشم پارٹی نے الیکشن کمیشن کو لکھا خط

ٹی ڈی پی نے خط میں لکھا کہ ’’ایس آئی آر کا مقصد صرف ووٹر لسٹ میں اصلاح اور نئے ووٹرس کو شامل کرنا ہونا چاہیے نہ کہ شہریت کی تصدیق، اس مہم کو شہریت کی تصدیق کے طور پر سمجھا جا رہا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>چندرا بابو نائڈو فائل فوٹو / سوشل میڈیا</p></div>

چندرا بابو نائڈو فائل فوٹو / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

بہار میں اسمبلی انتخاب سے عین قبل جاری اسپیشل انٹینسیو ریویزن (ایس آئی آر) پر سیاسی پارا کافی ہائی ہو چکا ہے۔ اس کے خلاف اپوزیشن سیاسی جماعتیں کھل کر میدان میں آ چکی ہیں، خاص طور سے آر جے ڈی اور کانگریس۔ اس درمیان حکمراں جماعت بی جے پی کی حلیف تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) نے انتخاب سے عین قبل ایس آئی آر کرانے پر الیکشن کمیشن سے اعتراض کا اظہار کیا ہے۔ ٹی ڈی پی نے کہا کہ ایس آئی آر کا دائرہ کار واضح کیا جائے اور اسے شہریت کی تصدیق سے الگ رکھا جائے۔ ٹی ڈی پی رکن پارلیمنٹ کرشن دیورائیلو نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر انتخابی عمل کے متعلق کئی خدشات کا اظہار کیا اور کچھ مفید مشورے بھی دیے۔

ٹی ڈی پی نے خط میں لکھا کہ ایس آئی آر کا مقصد صرف ووٹر لسٹ میں اصلاح اور نئے ووٹرس کو شامل کرنا ہونا چاہیے نہ کہ شہریت کی تصدیق۔ ایس آئی آر مہم کو شہریت کی تصدیق کے طور پر سمجھا جا رہا ہے، ایسے میں لوگوں میں ڈر کا ماحول بھی ہے۔ ساتھ ہی ٹی ڈی پی نے کہا کہ انتظامی تیاری اور ووٹرس کے یقین کو بنائے رکھنے کے لیے انتخاب اور ایس آئی آر کے درمیان مناسب وقفہ ہونا چاہیے۔ انتخاب سے 6 ماہ قبل ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کرانا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش میں 2029 سے قبل اسمبلی انتخاب نہیں ہونے والے ہیں، ایسے میں یہاں جلد از جلد ایس آئی آر کے عمل کو شروع کیا جا سکتا ہے۔


ٹی ڈی پی نے انتخابی عمل کو آسان اور شفاف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو کئی مشورے بھی دیے ہیں۔ خط میں لکھا کہ ہر سال سی اے جی کے تحت تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے تاکہ کسی بھی طرح کی بے ضابطگی کا پتہ لگایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ووٹر لسٹ سے مردہ لوگوں اور دوسری جگہ منتقل ہونے والے افراد کا نام ووٹر لسٹ سے ہٹانے کے لیے اے آئی کا استعمال کیا جائے۔ ساتھ ہی ٹی ڈی پی نے کہا کہ ووٹنگ کے وقت سیاہی لگا کر تصدیق کرنے کی جگہ ’بائیو میٹرک ویریفکیشن‘ کیا جائے۔

چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی نے کہا کہ ایس آئی آر کے دوران سیاسی جماعتوں کے بوتھ لیول ایجنٹس کو ضرور شامل کیا جائے۔ اس کے علاوہ ووٹر لسٹ کا فارمیٹ جاری کرنے کے ساتھ ہی ریئل ٹائم ویریفکیشن کا بھی آپشن دیا جائے۔ ٹی ڈی پی نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں نئے نام شامل کیے جانے یا حذف کیے جانے کا ضلع وار ڈیٹا ای سی آئی پورٹل پر اپلوڈ کیا جائے۔ علاوہ ازیں ووٹرس کے مسائل کے حل کے لیے ریئل ٹایم پبلک ڈیش بورڈ کھولا جائے۔ مقامی لوگوں کے اثر و رسوخ سے بچانے کے لیے بی ایل او اور ای آر او کا روٹیشن کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔