مرکز ایندھن پر 68 فیصد ٹیکس لیتا ہے، پھر ریاستوں پر الزام کیوں: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل پر جمع ہونے والے ٹیکس کا 68 فیصد مرکزی حکومت کو جاتا ہے۔ 32 فیصد ریاستی حکومتوں کو آتا ہے۔

راہل گاندھی / تصویر ٹوئٹر
راہل گاندھی / تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو پٹرول، ڈیزل اور ایندھن کی اونچی قیمتوں اور ٹیکسوں کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور الزام لگایا کہ حکومت کا وفاقی نظام تعاون پر مبنی نہیں بلکہ زبردستی ہے۔

پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر کہا کہ ایندھن کی اونچی قیمتیں، ریاستوں کو ذمہ دار ٹھہرائیں۔ کوئلے کی کمی، ریاستوں کو قصوروار ٹھہرائیں۔ آکسیجن کی کمی، ریاستوں کو قصوروار ٹھہرائیں۔ مرکزی حکومت ایندھن کی تمام اقسام پر 68 فیصد ٹیکس لے رہی ہے۔ اس کے باوجود وزیر اعظم نے ذمہ داری سے کنارہ کشی کر رہے ہیں۔ مودی کی وفاقیت تعاون پر مبنی نہیں، زبردستی ہے۔


خیال رہے کہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی کم قیمتوں کے باوجود ایندھن پر زیادہ ٹیکس لگانے پر کانگریس حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم کے بیانات حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مودی حکومت پہلے سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی کا حساب دے، جس کے ذریعے مرکز نے پچھلے 8 سالوں میں 27 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ پٹرول اور ڈیزل پر جمع ہونے والے ٹیکس کا 68 فیصد مرکزی حکومت کو جاتا ہے۔ 32 فیصد ریاستی حکومتوں کو آتا ہے۔ لہٰذا ریاستی حکومتوں سے یہ توقع رکھنا، جو پہلے ہی جی ایس ٹی میں حصہ لینے سے محروم ہیں، میرے خیال میں ناانصافی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔