سی بی آئی نے کلدیپ سینگر معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا

دہلی ہائی کورٹ نے اناؤ عصمت دری کیس میں کلدیپ سنگھ سینگر کی سزا کو معطل کرتے ہوئے انہیں ضمانت دے دی۔ سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے اناؤ عصمت دری معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ سزا معطل کرنے اور ضمانت دینے کے ہائی کورٹ کے حکم پر دوبارہ غور کیا جائے۔

کلدیپ سنگھ سینگر کو دسمبر 2019 میں عمر قید اور 25 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس نے جنوری 2020 میں دہلی ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ اس کے بعد مارچ 2022 میں سزا معطل کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست کی سی بی آئی اور متاثرہ کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے سخت مخالفت کی تھی۔


تمام دلائل سننے کے بعد، دہلی ہائی کورٹ نے 23 دسمبر 2025 کو سینگر کی سزا کو اپیل کے نمٹانے تک معطل کر دیا اور انہیں کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دے دی۔ تاہم، راحت کے باوجود، سینگر فوری طور پر جیل سے باہر نہیں آسکیں گے، کیونکہ وہ ایک اور سی بی آئی کیس میں قتل کے الزام میں دس سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ کے حکم کا مطالعہ کرنے کے بعد، سی بی آئی نے 26کل یعنی دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں خصوصی درخواست دائر کی ہے۔

26 دسمبر کو اناؤ عصمت دری کی متاثرہ نے کہا کہ وہ کلدیپ سینگر کی عمر قید کی سزا کو معطل کرنے کے فیصلے سے خوفزدہ نہیں ہوں گی اور اس کیس میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے سپریم کورٹ پر پورا بھروسہ رکھتی ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ سینگر کی ضمانت نے اس کے خاندان کی حفاظت اور معاش کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس نے کہا، "اس حکم نے مجھے اور مجھ جیسی بہت سی خواتین کو قید کر دیا ہے۔ اس سے میرے خاندان کو خطرہ ہے۔ میرے شوہر کی نوکری ختم ہو گئی ہے۔ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟"


متاثرہ خاتون نے اس کیس میں قانونی جنگ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوف سے گھبرانے والی نہیں ہے۔ اس نے کہا، "انہوں نے (کلدیپ سینگر) سوچا کہ ہم ڈر جائیں گے اور خاموش رہیں گے۔ انہوں نے درگا کے روپ میں کسی عورت کو نہیں دیکھا۔" ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔'

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔