ضبط شدہ سامان کی ہیر پھیر کی پاداش میں اسسٹنٹ کمانڈنٹ اور سب انسپکٹر کو ایک سال قید کی سزا
سی بی آئی عدالت نے 24 لاکھ روپے مالیت کی سپاری کی ہیر پھیر کے معاملے میں ایس ایس بی کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ اور سب انسپکٹر کو ایک سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی

نئی دہلی: سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے سشستر سیما بل (ایس ایس بی) کے ایک اسسٹنٹ کمانڈنٹ اور سب انسپکٹر کو 24 لاکھ روپے مالیت کے ضبط شدہ سامان کی ہیر پھیر کی پاداش میں ایک سال کے سخت قید (ریگورس امپرزنمنٹ) کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے دونوں پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
یہ معاملہ بہار کے فاربیس گنج میں واقع 19ویں بٹالین ایس ایس بی سے جڑا ہے۔ سی بی آئی عدالت، پٹنہ نے بدھ کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ اسسٹنٹ کمانڈنٹ وجے کمار جھا اور سب انسپکٹر اپوروا سرکار نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ضبط شدہ سامان میں سے 24 لاکھ روپے مالیت کی ایک ٹرک سپاری کا غیر قانونی طور پر غبن کیا۔ اس وقت کے ڈپٹی کمانڈنٹ آنند کمار بھی اس معاملے میں ملزم تھے لیکن دورانِ مقدمہ ان کی موت ہو گئی۔
سی بی آئی نے اپنی تحقیقات کے دوران پایا کہ ملزمان نے 2009 میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش رچی۔ عوامی خدمت کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود انہوں نے دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے ذریعہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ مقدمے کے مطابق تینوں نے مل کر ضبط شدہ ٹرک کو ہڑپ کر لیا، جس کی مالیت تقریباً 24 لاکھ روپے تھی۔
طویل جانچ کے بعد سی بی آئی نے 13 جولائی 2012 کو اس وقت کے ڈپٹی کمانڈنٹ آنند کمار (جو اب فوت ہو چکے)، اسسٹنٹ کمانڈنٹ وجے کمار جھا اور سب انسپکٹر اپوروا سرکار کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ عدالت نے شواہد اور گواہیوں کی بنیاد پر یہ مانا کہ الزامات درست ہیں۔ عدالت نے ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے ایک سال کی سخت سزا سنائی اور جرمانہ بھی عائد کیا۔
قبل ازیں، 23 ستمبر کو احمد آباد میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ایک پرانے فرضی فائر انشورنس کلیم گھوٹالے میں دو افراد کو قصوروار پایا تھا۔ ان دونوں کو پانچ پانچ سال قید اور مجموعی طور پر 60 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا پانے والوں میں پہلا ملزم راشک جے پٹیل دلسانیا (میرا کیمیکلز، جی آئی ڈی سی پنوولی، بھرچ کا پارٹنر) شامل ہے، جسے پانچ سال کی سزا اور 45 لاکھ روپے جرمانہ ہوا۔ دوسرا ملزم سنجے رمیش چترے (ایس آر چترے اینڈ کمپنی کا پروپرائٹر اور سروئیر) ہے، جسے پانچ سال قید اور 15 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔