دو دہائیوں سے مفرور، آخرکار گرفتار، مونیکا کپور کو امریکہ سے ہندوستان لائی سی بی آئی

سی بی آئی کو 23 سال سے مفرور مونیکا کپور کو امریکہ سے ہندوستان واپس لا کر بڑی کامیابی ملی۔ وہ 2.36 کروڑ روپے کے درآمدی سونے کے دھوکہ دہی کیس میں ملوث تھی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو 23 سال پرانے ایک معاشی دھوکہ دہی کے معاملے میں ملزم مونیکا کپور کو ہندوستان لا کر کامیابی حاصل کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق مونیکا کپور 2.36 کروڑ روپے مالیت کے ڈیوٹی فری سونے کے دھوکہ دہی کیس میں ملوث تھی اور گزشتہ دو دہائیوں سے مفرور تھی۔

سی بی آئی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’’دو دہائیوں کی طویل کوششوں کے بعد، بالآخر مونیکا کپور کو امریکہ سے کامیابی کے ساتھ ہندوستان واپس لایا گیا ہے۔‘‘

تفتیشی ایجنسی کے مطابق مونیکا کپور 'مونیکا اوورسیز' نامی کمپنی کی مالک تھی۔ اس نے اپنے بھائیوں راجن کھنہ اور راجیو کھنہ کے ساتھ مل کر جعلی شپنگ بل، بینک سرٹیفکیٹ اور چالان تیار کیے، جس کے ذریعے ایک بڑی درآمد و برآمد دھوکہ دہی کی سازش کی گئی۔

اس نے جعلی دستاویزات کے ذریعے 6 ری پلینشمنٹ لائسنس حاصل کیے، جن کی بنیاد پر اسے 2.36 کروڑ روپے مالیت کے ڈیوٹی فری سونے کی درآمد کی اجازت ملی۔


سی بی آئی کے مطابق یہ تمام لائسنس بعد میں ’دیپ ایکسپورٹس‘ نامی احمدآباد کی ایک فرم کو پریمیم پر فروخت کر دیے گئے، جس نے ان کا استعمال کر کے ڈیوٹی فری سونا درآمد کیا۔ اس فراڈ کی وجہ سے 1998 میں حکومت کو 1.44 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

سی بی آئی نے 31 مارچ 2004 کو مونیکا، راجن اور راجیو کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ بعد ازاں 20 دسمبر 2017 کو ساکیت عدالت نے راجن اور راجیو کو مجرم قرار دیا لیکن مونیکا کپور سماعت میں شامل نہیں ہوئی۔

اسی بنیاد پر عدالت نے 13 فروری 2006 کو اسے مفرور قرار دیا۔ 26 اپریل 2010 کو اس کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ اور انٹرپول کا ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا۔

سی بی آئی نے 19 اکتوبر 2010 کو امریکی حکام سے مونیکا کے حوالے سے باضابطہ طور پر حوالگی کی درخواست کی۔ اس کے بعد طویل عرصے تک قانونی عمل اور باہمی رابطوں کا سلسلہ جاری رہا۔ بالآخر حال ہی میں سی بی آئی کی ایک ٹیم امریکہ گئی اور اسے اپنی تحویل میں لے کر ہندوستان واپس لا رہی ہے۔


سی بی آئی نے بتایا ہے کہ مونیکا کو متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس کے خلاف باضابطہ مقدمہ چلایا جائے گا۔ پریس ریلیز کے مطابق، ’’سی بی آئی بین الاقوامی سرحدوں کی پرواہ کیے بغیر مالی جرائم میں ملوث مفروروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کرتی رہے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔