سپریم کورٹ میں زیر التوا معاملات کی جلد سماعت کی جائے گی: چیف جسٹس این وی رمنا

جسٹس رمنا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں آنا آخری راستہ ہونا چاہیے۔ اس کے بجائے مسائل کو مشاورت سے حل کیا جا سکتا ہے۔ اثاثوں کی تقسیم خاندان کے افراد کے ذریعہ خوش اسلوبی سے طے کی جانی چاہئے۔

چیف جسٹس این وی رمنا
چیف جسٹس این وی رمنا
user

یو این آئی

حیدرآباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا معاملات کی جلد سماعت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ثالثی کے ذریعہ مسائل حل ہو جائیں گے۔ جسٹس رمنا نے تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے ساتھ شہر حیدرآباد کے نووٹل ہوٹل میں بین الاقوامی ثالثی مرکز کی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیشترمعاملات عدالتوں میں آنے سے پہلے ثالثی کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں۔

جسٹس رمنا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں آنا آخری راستہ ہونا چاہیے۔ اس کے بجائے مسائل کو مشاورت سے حل کیا جا سکتا ہے۔ اثاثوں کی تقسیم خاندان کے افراد کے ذریعہ خوش اسلوبی سے طے کی جانی چاہئے۔ چیف جسٹس رمنا نے کہا کہ عدالتوں میں برسوں سے کئی معاملات چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد بین الاقوامی ثالثی مرکز کے قیام کے لیے بہترین اور موزوں مقام ہے۔ اس مرکز میں زیر التوا معاملات کا جلد از جلد حل ہونے کی امید ہے۔


انہوں نے کہا کہ صنعتوں میں مختلف وجوہات کی وجہ سے تنازعات پیدا ہو رہے ہیں۔ تنازعات کے حل کے لیے ثالثی اہم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی برس عدالتی کشمکش میں ضائع کئے جاتے ہیں اس کے بجائے مصالحت کا راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ثالثی مرکز کے قیام میں مدد کی۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مسائل روز آتے رہتے ہیں۔ مسائل کے بغیر کوئی انسان نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی مراکز پیرس، سنگاپور، لندن اور ہانگ کانگ میں ہیں۔

حیدرآباد میں اس مرکز کا قیام بہت خوشی کی بات ہے۔ حیدرآباد میں اس سنٹر کے قیام کی کئی وجوہات ہیں، کیونکہ ترقی پذیر شہروں میں حیدرآباد سرکردہ مقام پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما کمپنیوں اور آئی ٹی کمپنیوں کا تعاون بھی اس خصوص میں بہت ضروری ہے۔ انہوں نے ثالثی مرکز کے قیام میں تلنگانہ ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس و سپریم کورٹ کی موجودہ جج جسٹس ہیما کوہلی کے تعاون کو ناقابل فراموش قرار دیا۔


تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھرراو نے کہا کہ حیدرآباد میں بین الاقوامی ثالثی مرکز کے قیام پر انہیں مسرت ہو رہی ہے۔ حیدرآباد ثالثی مرکز کے لیے ایک مثالی جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثالثی مرکز کے قیام کے لیے 25,000 مربع گز اراضی الاٹ کی گئی ہے اور پوپل گوڑہ میں جلد ہی ایک مستقل عمارت کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مسئلہ کا وسیع تر مشاورت کے ذریعہ باہمی طور پر قابل قبول حل ممکن ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔