’...لیکن نریندر مودی کو فرق نہیں پڑتا‘، کانگریس نے پیش کیا مودی حکومت کے ایک ماہ کا رپورٹ کارڈ

کانگریس نے کہا کہ نئی مودی حکومت کے ایک ماہ میں آٹا، دال، دودھ مہنگا ہو گیا، ٹول ٹیکس 15 فیصد بڑھ گیا، روپیہ میں تاریخی گراوٹ دیکھنے کو ملی، منی پور اب بھی جل رہا ہے لیکن نریندر مودی کو فرق نہیں پڑتا۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم نریندر مودی / ویڈیو گریب</p></div>

وزیر اعظم نریندر مودی / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نوتشکیل مودی حکومت کے آج ایک ماہ مکمل ہو گئے اور اس موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کا رپورٹ کارڈ پیش کر دیا ہے۔ اس رپورٹ کارڈ میں مودی حکومت کی کئی ناکامیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے پارٹی ترجمان سپریا شرینیت کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ مودی حکومت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران پیش آئے واقعات اور ملک کے موجودہ حالات پر سرسری گفتگو کی ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کے ساتھ مودی حکومت کی 13 ناکامیوں کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’نریندر مودی کے ایک مہینے کا رپورٹ کارڈ– 1. جموں و کشمیر میں 3 دہشت گردانہ حملوں میں 8 فوجی اور 10 شہری شہید ہو گئے، 2. جلپائی گوڑی میں دردناک ریل حادثہ، 3. نیٹ-یوجی میں دھاندلی، پیپر لیک، 4. یو جی سی نیٹ پیپر لیک، 5. سی ایس آئی آر نیٹ امتحان ملتوی، 6. نیٹ-پی جی امتحان ملتوی، 7. آٹا، دال، دودھ مہنگا ہوا، 8. ٹول ٹیکس 15 فیصد بڑھا، 9. سی این جی کی قیمت بڑھی، 10. روپیہ میں تاریخی گراوٹ، 11. ایف ڈی آئی 43 فیصد نیچے، 12. بے روزگاری نے 8 ماہ کا ریکارڈ توڑا، 13. منی پور اب بھی جل رہا ہے... لیکن نریندر مودی کو فرق نہیں پڑتا۔‘‘


ویڈیو میں کانگریس ترجمان سپریا شرینیت انہی ناکامیوں پر مختصر رد عمل ظاہر کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ وہ ویڈیو میں کہتی ہیں ’’آج ٹھیک ایک ماہ ہو گیا نریندر مودی کی حکومت بنے۔ اس ایک ماہ میں کیا ہوا؟ اس ایک ماہ میں جموں و کشمیر میں ایک نہیں، دو نہیں... چار دہشت گردانہ تصادم میں 8 ہمارے جانباز اور 10 ہمارے لوگ شہید ہو گئے۔ وہ دہشت گردی ختم کرنے کی بات کرتے تھے، لیکن عقیدتمند اب جموں و کشمیر میں مارے جا رہے ہیں، ہمارے جانبازوں کی شہادت ہو رہی ہے۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سپریا شرینیت کہتی ہیں کہ ’’اس ایک ماہ میں جلپائی گوڑی میں ایک بڑا ریل حادثہ ہوا۔ سوچا تھا کہ پچھلی بار بالاسوڑ کے حادثے سے کچھ سیکھیں گے، لیکن نیل بٹے سناٹا سیکھا گیا۔ جلپائی گوڑی میں پھر 45-40 لوگ مر گئے۔‘‘ پیپر لیک کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ ’’اس ایک ماہ میں پیپر لیک کی تو جیسے آفت آ گئی ہے، وبا آ گئی ہے۔ اس ایک ماہ میں نیٹ امتحان کا پیپر لیک ہوا، اس کے بعد یو جی سی نیٹ کا پیپر لیک ہوا، پھر سی ایس آئی آر نیٹ امتحان ملتوی ہوا، نیٹ پی جی ملتوی کرنا پڑا۔ دہلی یونیورسٹی اپنا لاء کا امتحان نہیں کرا پا رہا ہے۔ پیپر لیک کی وبا ہے اور مودی جی کہتے ہیں سب ٹھیک ہے۔‘‘


دن بہ دن مہنگائی کے تعلق سے بھی کانگریس ترجمان نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس ایک ماہ میں دال کی، آٹا کی، دہی کی سب کی قیمت بڑھی۔ سی این جی کی قیمت بڑھی، ٹول ٹیکس بھی بڑھ گیا۔ اس ایک ماہ میں ملک نے روپے کو مستقل نیچے جاتے ہوئے دیکھا، مانو گرفت میں ہی نہیں آ رہا ہو۔ جو کہتے تھے کہ جیسے جیسے روپیہ گرتا ہے وزیر اعظم کا وقار گرتا ہے، ان کو سوچنے پر مجبور ہونا پڑے گا کہ وقار کس غوطہ میں چلا گیا۔‘‘ ساتھ ہی سپریا شرینیت یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’اس ایک ماہ میں بے روزگاری نے آٹھ ماہ کا ریکارڈ توڑ دیا، لیکن کیا مودی جی کو فرق پڑتا ہے؟ ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مہنگائی سے آپ (عوام) پریشان ہوں، پیپر لیک کی وبا سے آپ کے بچے پریشان ہوں، بے روزگاری سے اس ملک کا نوجوان پریشان ہو، تشدد اور نفرت سے منی پور پریشان ہو، مودی جی کو کیا فرق پڑتا ہے... وہ تو ماسکو میں ہیں۔ وہاں وہ بتا رہے ہیں کہ تیسری بار میں وہ کیا کیا کرنے والے ہیں۔‘‘

ویڈیو کے آخر میں سپریا شرینیت پی ایم مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’دہشت گردی آپ سے رک نہیں رہی ہے، دہشت گرد آپ سے قابو میں نہیں آ رہے، مہنگائی پر قابو پانا آپ کے بس میں نہیں ہے، روپے کو آپ مضبوط نہیں کر پا رہے ہیں... تو آپ کرنے کیا آئے ہیں۔ (موبائل) رچارج بھی اب اتنا مہنگا ہو گیا ہے کہ ریل دیکھنا اب مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ یہ ہے ایک ماہ کا مودی کا فلسفہ۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔