بارش کے باعث درخت گرنے سے ہوئی ہلاکت کے لیے براہ راست بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت ذمہ دار: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ کالکا جی میں درخت گرنے کے واقعے کی ذمہ داری ریکھا گپتا حکومت کو لینی چاہیے، بی جے پی حکومت مرنے والے کے اہل خانہ اور زخمی کو مناسب معاوضہ دے۔

<div class="paragraphs"><p>سڑک پر گرا درخت، تصویر ویپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دہلی میں بارش کے بعد مستقل آبی جماؤ کے مسئلہ پر ایک بار پھر ریکھا گپتا حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آبی جماؤ کے باعث جانوں کے ضیاع کا سلسلہ جو عام آدمی پارٹی حکومت کے دوران شروع ہوا تھا، وہ بی جے پی حکومت میں بھی جاری ہے۔ آبی جماؤ پر قابو پانے کے دعوے تو ریکھا گپتا حکومت کر رہی ہے، لیکن زمین پر یہ نظر نہیں آ رہا۔

دیویندر یادو نے آج پیش آئے ایک حادثہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کالکا جی کے ڈبل اسٹوری کالونی، آئی بلاک کے پارس چوک میں شدید بارش کے دوران درخت گرنے سے موٹر سائیکل پر سوار 50 سالہ شخص کی موت ہو گئی، جبکہ اس کی 22 سالہ بیٹی درخت کے نیچے دب کر شدید زخمی ہوئی اور اسے آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید ایک شخص بھی زخمی ہوا ہے۔ یہ حادثہ براہ راست انتظامی لاپرواہی کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ اس دردناک حادثے کی مکمل ذمہ داری بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت اور مقامی بلدیہ پر عائد ہوتی ہے۔ ہر سال پرانے یا کمزور درختوں کے گرنے سے جان و مال کا نقصان ہوتا ہے۔ وقت پر معائنہ، ضروری کٹائی اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اس طرح کے حادثات کم نہیں ہو رہے۔


دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ جب این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبونل) کے احکامات کے باوجود کمزور حالت میں کھڑے درختوں کی وقت پر کٹائی نہیں ہوتی تو اس کی ذمہ داری متعلقہ افسران کی بنتی ہے۔ کالکا جی میں درخت گرنے کے واقعے کی ذمہ داری ریکھا گپتا حکومت کو لینی چاہیے۔ بی جے پی حکومت مرنے والے کے اہل خانہ اور زخمی کو مناسب معاوضہ دے۔ دیویندر یادو نے یہ بھی کہا کہ ایک مؤثر پالیسی بنائی جائے جس میں درختوں کا سالانہ سروے، جیو-ٹیگنگ اور عوام کے لیے شکایت درج کرنے کی سہولت شامل ہو۔ یہ پالیسی نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے لیے بلکہ شہریوں کی حفاظت کے لیے بھی ضروری ہے، اور اس کے تحت ذمہ داری طے کر کے سخت کارروائی ہی اس طرح کے دردناک حادثات کو روک سکتی ہے۔

دیویندر یادو نے سوال اٹھایا کہ آخر پی ڈبلیو ڈی، ڈی ڈی اے، سیلاب و آبپاشی محکمہ اور دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کیچڑ نکالنے کے نام پر دستاویزات میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کا کھیل بی جے پی حکومت میں کیوں نہیں رک رہا؟ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 12-10 برسوں سے مانسون کے دوران پانی بھرنے اور بارش کے دیگر اثرات کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں کمی نہیں ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔