بی جے پی کے 400 سیٹیں پار کے نعرے کا مقصد آئین کو ختم کرنا ہے: ڈاکٹر ادت راج

ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نجکاری کے بہانے ملک کو بیچ رہی ہے اور اس بار اقتدار میں آنے پر وہ آئین کو ختم کر دے گی۔ یہ الیکشن ملک آزادی اور آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر ادت راج، تصویر ویڈیو گریب</p></div>

ڈاکٹر ادت راج، تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

شمال مغربی دہلی لوک سبھا سیٹ سے انڈیا الائنس کے کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر ادت راج نے کہا ہے کہ اس بار بی جے پی کے 400 سیٹیں پار کرنے کے نعرے کا مقصد آئین کو ختم کرکے آمریت کو نافذ کرنا ہے ۔ والمیکی کمیونٹی کے نمائندوں اور دہلی میونسپل کارپوریشن کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بار ہونے والے عام انتخابات ملک اور آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ اگر مودی حکومت اس بار اقتدار میں آتی ہے تو ملک میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کو ملنے والا ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔

ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سیاست ہندو مسلم کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے کی سیاست ہے اور وہ 2014 سے اسی سوچ پر کام کر رہی ہیں۔ یہ لوگ ملک کے شیڈیولڈ کاسٹ (ایس سی)، شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لوگوں کو ہندوتوا کے ایجنڈے کے تحت مندر، مسجد اور مذہب کے نام پر لڑانا چاہتے ہیں لیکن جب بات ملازمت کی آتی ہے تو یہ لوگ انہیں دلت اور پسماندہ کے طور پر دیکھنے لگتے ہیں۔ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ہڑتال کرنے والی خواتین پہلوانوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کی کوئی فکر نہیں تھی اور یہ کہہ کر معاملے کو ٹال دیا کہ یہ لڑائی جاٹ برادری کی ہے۔ لیکن جب ووٹ مانگنے کی بات آتی ہے تو وہ جاٹ برادری کو ہندو مذہب کا اہم حصہ کہنا شروع کر دیتے ہیں۔


ادت راج نے کہا کہ جب وہ 2014 سے 2019 تک بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تھے تو انہیں دلتوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے لیے حکومت سے سوال کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں تھی اور وہ نجی شعبے میں ریزرویشن کا بل بھی لائے تھے۔ وہ ایسے واحد پارلیمنٹرین تھے جنہوں نے جنتا دربار شروع کیا، جہاں کوئی بھی شخص آکر اپنے مسائل سے متعلق بات کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نجکاری کے بہانے ملک کو بیچ رہی ہے اور اس بار اقتدار میں آنے پر آئین کو ختم کر دے گی۔ یہ الیکشن ملک کی آزادی اور آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ اگر اس آمرانہ حکومت کو شکست نہ دی گئی تو ملک کے مظلوم طبقات کو اپنے حقوق کے لیے مزید سینکڑوں سال انتظار کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ بی جے پی کے اعلیٰ لیڈر اس بار اپنی شکست سے خوفزدہ ہیں اور مودی حکومت اس الیکشن کے بعد اقتدار میں نہیں آئے گی لیکن بی جے پی کو ہرانے کے لیے ہر شخص کو اُدت راج بننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ اپنے منشور کی دو گارنٹیاں ضرور پوری کرے گی، جس میں پہلی گارنٹی یہ ہے کہ ہر پڑھے لکھے نوجوان کو ایک لاکھ روپے اپرنٹس شپ کا حق اور ہر سال ایک لاکھ روپے۔ ہر غریب خاندان کی ایک عورت کو ایک لاکھ روپے کی امداد دینا بھی شامل ہے۔


اس پروگرام میں والمیکی برادری کے لیڈر اور دہلی میونسپل کارپوریشن لیبر فیڈریشن کے سینئر نائب صدر آنند پرکاش نے کہا کہ بی جے پی کے قول و فعل میں تضاد ہے اور اس کی سوچ منوادی ہے۔ یہ الیکشن ناانصافی اور جبر کے خلاف لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان حقوق کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے جو ڈاکٹربابا صاحب امبیڈکر نے ہمیں آئین کے تحت دیئے تھے۔ انہوں نے والمیکی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ہمیں بی جے پی کے ذریعے گمراہ نہیں ہونا چاہئے ورنہ وہ اقتدار میں آنے پر ہمیں تباہ کر دے گی۔ دہلی مزدور فیڈریشن کی نائب صدر رینا باہوٹ نے اس موقع پر کہا کہ اس بار کانگریس امیدوار ڈاکٹر ادت راج کو بھاری ووٹوں سے جیتانا ہے کیونکہ یہ الیکشن ہمارے بچوں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ ملک میں ترقی کی جھوٹی تصویر پیش کی جا رہی ہے جب کہ سچائی یہ ہے کہ سماج محروم طبقات کی حالت انتہائی قابل رحم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔