دسویں کے امتحان میں 99.70 نمبر حاصل کرنے والی ہونہار طالبہ کا انتقال

موربی سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ ہیر دسویں بورڈ کے نتائج جاری ہونے کے محض 4 دن بعد چل بسی۔ 99.70 فیصد نمبروں کے ساتھ ٹاپروں میں شامل ہیر ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھتی تھی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

موربی: گجرات بورڈ کے دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان 11 مئی کو ہوا تھا۔ اس میں بہت سے نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنی اعلیٰ تعلیم کے بارے میں غور و خوض کر رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں، کچھ انجینئر ہیں اور کچھ آئی اے ایس یا آئی پی ایس آفیسر بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ اپنے خوابوں کو آنکھوں میں سجائے وہ اگلی کلاس میں داخلہ لے کر آگے بڑھ جائیں گے لیکن گجرات بورڈ میں 99 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والی ایک طالبہ نتائج کے اعلان کے محض 4 دن بعد ہی چل بسی۔

بیٹی کے انتقال پر گھر والے نتائج کا ٹھیک سے جشن بھی نہ منا سکے۔ رزلٹ کے صرف چار دن بعد 15 مئی کو ہیر گھیٹیا نامی 16 سالہ طالبہ، جو ڈاکٹر بننا چاہتی تھی، انتقال کر گئی۔ اس افسوسناک واقعے سے اہل خانہ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور اس واقعے کے بارے میں جان کر ہر کوئی جذباتی ہونے سے خود کو روک نہیں پا رہا ہے۔ ہیر نے 10ویں بورڈ کا امتحان 99.70 فیصد نمبروں کے ساتھ پاس کیا تھا اور ٹاپرز میں شامل ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ہیر نے میتھ میں 100 میں سے 100 نمبر حاصل کیے تھے۔


خیال رہے کہ موربی کی رہائشی ہیر کو ایک مہینے پہلے برین ہیمرج ہوا تھا اور اس کا راجکوٹ کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے بعد ہیر کو گھر لے جایا گیا لیکن سانس لینے اور دل میں دشواری کے باعث ہیر کو راجکوٹ کے ٹرسٹ کے زیر انتظام بی ٹی ساوانی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا، جہاں دماغ کی ایم آر آئی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ہیر کے دماغ کا 80 سے 90 فیصد حصہ کام کرنا بند کر چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔