بی جے پی کے دھوکہ نے لوگوں کی تکلیف بڑھا دی: نیرج ڈانگی

کانگریس کے سینئر لیڈر نیرج ڈانگی نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے لیے ذمہ دار ہیں۔

نیرج ڈانگی، تصویر سوشل میڈیا
نیرج ڈانگی، تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر نیرج ڈانگی نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے لیے ذمہ دار ہیں۔ بھونیشور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈانگی نے کہا کہ ’’ایک وقت تھا جب پی ایم مودی نے ہندوستان کے لوگوں کے سامنے ایک خواب دیکھا تھا... مہنگائی اور بے روزگاری سے پاک مستقبل کا۔ اس کی جگہ مودی نے ریکارڈ مہنگائی اور 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری کا برا خواب دکھا دیا ہے۔‘‘

نیرج ڈانگی نے کہا کہ ’’وزیر اعظم 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے مہنگائی کو قابو کرنے میں نہ صرف ناکام رہے ہیں، بلکہ ان کی گمراہ پالیسیوں اور دھوکے نے لوگوں کی تکلیف کو بڑھا دیا ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 2014 میں 410 روپے کی قیمت پر فروخت ہونے والے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 1053 روپے سے 1240 روپے فی سلنڈر کے درمیان ہے۔ اسی طرح مودی حکومت کی مدت کار میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 40 فیصد اور 75 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، وزیر اعظم مودی نے 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ’اُجولا یوجنا‘ کا اعلان کیا، لیکن اس کے فوراً بعد انھوں نے رسوئی گیس کی سبسیڈی بند کر دی۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ ایل پی جی کی قیمت دوگنی سے زیادہ 1053 سے 1240 روپے فی سلنڈر کے درمیان ہو گئی ہے اور لاکھوں صارفین اب اپنے خالی گیس سلنڈر کو پھر سے بھرنے کا جوکھم نہیں اٹھا سکتے ہیں۔ نیرج ڈانگی نے مزید کہا کہ پی ایم مودی نے 2019 میں ووٹروں کے سامنے یہ دعویٰ کیا کہ کیسے اناج، دہی، لسی اور چھاچھ جیسی ضروری چیزیں جی ایس ٹی سے آزاد تھیں، لیکن 2022 میں انھوں نے انہی سامانوں پر جی ایس ٹی لگا دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ کئی مثالوں میں سے صرف دو ہیں، جہاں وزیر اعظم نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے لوگوں کو دھوکہ دیا۔

مودی حکومت کی پالیسی پر مبنی غلط پالیسیوں کے نتیجہ کار ملک میں بے روزگاری کی حالت میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ ڈانگی نے الزام عائد کیا کہ نوٹ بندی اور جلد بازی میں جی ایس ٹی نافذ کرنے سے پہلے ہی معیشت کو گہرا جھٹکا لگا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کی نوجوان مخالف پالیسیوں نے مرکزی حکومت میں 10 لاکھ خالی اسامیاں پیدا کر دی ہیں، جو مجموعی منظور شدہ عہدوں کا 24 فیصد ہے۔ خراب سوچ والی اگنی پتھ اسکیم ہمارے نوجوانوں کی ملازمت کے امکانات کے ساتھ ساتھ قومی سیکورٹی کے لیے ایک نیا خطرہ ہے۔


اس مشکل وقت میں انڈین نیشنل کانگریس کو لوگوں کے ساتھ کھڑا بتاتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’پارلیمنٹ سے سڑک تک ہم نے مودی حکومت کی نااہلی اور گمراہ کرنے والی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے، جس نے ہندوستان میں مہنگائی اور بے روزگاری کو بڑھا دیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی 4 ستمبر کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ’مہنگائی پر ہلہ بول‘ ریلی کرنے جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔