بی جے پی بہار کے بعد مغربی بنگال میں بھی اویسی کی خدمات حاصل کرنا چاہتی ہے: ادھیر رنجن

بنگال کانگریس کے ریاستی صدر ادھیررنجن چودھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’میں مسلمانوں کا ٹھیکیدار نہیں ہوں، تو اویسی بھی مسلمانوں کے ٹھیکیدار نہیں۔‘‘

ادھیر رنجن چودھری، تصویر سوشل میڈیا
ادھیر رنجن چودھری، تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کانگریس نے مجلس اتحاد المسلمین کے ممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگا یا کہ ’میم‘ کے بدولت ہی بی جے پی بہار میں حکومت سازی میں کامیاب ہوئی ہے اور اب بی جے پی مغربی بنگال میں بھی اویسی کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بنگال کانگریس کے ریاستی صدر ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ میں مسلمانوں کا ٹھیکیدار نہیں ہوں، تو اویسی بھی مسلمانوں کے ٹھیکیدار نہیں، لیکن میں ہندوستان میں سیکولرازم کا علمبردار ضرور ہوں اور اس ملک میں سیکولر حکومت قائم کرنے کےلئے کوشش کرتا رہوں گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادھیررنجن چودھری نے اسدالدین اویسی پر سنگین الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی فنڈنگ سے ان کی پارٹی چلتی ہے اور یہ پارٹی ہراس ریاست میں انتخاب لڑتی ہے جہاں بی جے پی کو ضرورت ہوتی ہے۔


لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ بہار میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم اور پولرائزیشن کی وجہ سے سیکولر اتحاد کی شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی ووٹروں کو پولرائز کررہی تھی تو دوسری طرف اویسی بھی وہی کام کررہے تھے جس کا راست فائدہ بی جے پی کو ملا۔انہوں نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن جہاں ترقی کے نام پر انتخاب لڑرہی تھی وہیں بدقسمتی سے بی جے پی اور اویسی مذہب کی بنیاد پر ووٹروں کو پولرائز کرنے میں کامیاب رہے۔

ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ بنگال میں بھی جیت حاصل کرنے کےلئے بی جے پی نے اویسی کی خدمات حاصل کررہی ہے۔ مسلم اکثریتی اضلاع میں امیدوار کھڑا کر کے ریاست کی سیاست کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کردیا جائے گا اور اس کا فائدہ بی جے پی کو ملے گا۔


ادھیر رنجن نے اپنے بیان میں یہ بھی کہ شاہین باغ میں جب مسلم خواتین احتجاج کررہی تھیں تو بی جے پی اسے ناکام بنانے کےلئے ہرممکن کوشش کررہی تھی۔کئی مسلم نوجوانوں کو مبینہ طور پر گرفتار کرلیا گیا جب کہ ان کا قصور کچھ بھی نہیں تھا۔ دوسری جانب اویسی ملک بھر میں گھو م گھوم کر ’ہندو-مسلم‘ کرتے ہیں مگر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے۔آخر ایسا کیوں ہے۔بی جے پی اویسی پر مہربان کیوں ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔