اکھلیش یادو نے بی جے پی پر جذباتی ایشوز کے ذریعہ عوام کو ورغلانے کا لگایا الزام

ملک کی معیشت بی جے پی حکومت میں پہلے سے ہی خراب تھی، جب سے کووڈ-19 وباآئی ہے تب سے معیشت کا مزید براحال ہے۔ ایسے حالات میں لوگوں کو روزگار کہاں سے ملے گا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) پر ملک کی معصوم عوام کو جذباتی ایشوز کے ذریعہ اکسانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کو جو خواب دکھایا تھا وہ ٹوٹ گیا ہے۔ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی نے ملک کی عوام کا اعتماد توڑا ہے۔ بی جےپی عوام کو جذباتی معاملات کے ذریعہ پھنسانے کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اترپردیش کے بیڑے میں 70ہزار سے زیادہ بسیں تھیں لیکن مزدور پیدل چلتے چلتے مر گئے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ کورونا بحران کے دوران میں کسان برباد ہورہے ہیں۔ انہیں گیہوں کی قیمت نہیں مل رہی ہے۔ گنا کسانوں کے بقایاجات کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے۔ بی جےپی نے اپنے اچھے دن کے جو خواب دکھائے تھے وہ گذشتہ 6سالوں میں کیا پورے ہوئے۔آج بی جےپی کو خود سوچنا چاہئے کہ وہ اچھے دن والے خواب پورے ہوں گے ۔بی جے پی حکومت میں ملک کی معیشت پہلے سے ہی خراب تھی جب سے کووڈ-19 وباآئی ہے تب سے معیشت کا اور براحال ہے۔ایسے حالات میں لوگوں کو روزگار کہاں سے ملے گا۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ آج غریبوں کو کھانا، کسانوں کو ان کے کھاتے میں دوگنا رقم اور لوگوں کے لئے روزگار کے حالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا انفیکشن میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔ انفیکشن بڑھتا گیا۔ معیشت بھی برباد ہوگئی۔ایسے میں حکومت کو ایکسپرٹ کی رائے لے کر اس بارے میں غورکرنا چاہئے، جس سے بیماری بھی رکے اور تجارت بھی چلے۔

اکھلیش یادو نے آگے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلی نے مزدوروں کے ضمن میں جو فیصلہ لیا ہے وہ غلط ہے۔ مزدوروں کے لئے کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے، وہ ملک کی کسی ریاست میں اگر جاکر کام کرنا چاہتے ہیں تو اس کی آزادی آئین دیتا ہے۔حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہئے۔ جب ریاستی حکومت کے پاس ایک روزگار تبدیلی کا محکمہ تھا تو حکومت کو نیا کمیشن بنانے کی کیا ضرورت ہے۔اس میں کوئی نیا کمیشن بنانے کی نہیں بلکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں روزگار دینے کی ضرور ت ہے جس سے ان کی زندگی کا گزر بسر ہو سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔