بی جے پی حکومت کے کارناموں سے انسانیت شرمسار: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ کوئی حکومت اتنی انسانیت مخالف کیسے ہوسکتی ہے۔ اوریا سڑک حادثے میں جھارکھنڈ کے مرنے والے مزدوروں اور زخمیوں کو ایک ساتھ کھلے ٹرک میں بھیج دیا گیا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اوریا سڑک حادثے میں ہلاک مزدوروں کی لاشوں کے ساتھ زخمیوں کو لے جانے کے سلسلے میں وائرل ویڈیو کا حوالے دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت کے کارناموں سے انسانیت شرمسار ہو رہی ہے۔

انہوں نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ ’سمجھ میں نہیں آتا کہ کوئی حکومت اتنی انسانیت مخالف کیسے ہوسکتی ہے۔ اوریا سڑک حادثے میں جھارکھنڈ کے مرنے والے مزدوروں اور زخمیوں کو ایک ساتھ کھلے ٹرک میں بھیج دیا گیا۔ کھیت میں کام کرنے والے ایک متوفی مزدور کے والد کو بیٹے کی لاش لینے کے لئے 19ہزار روپئے خرچ کرکے آنے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے رویہ سے مزدوروں میں اشتعال ہے۔ اس سے حکومت کی پالیسیوں اور طریقہ کار پر سوالیہ نشان لگتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایس پی نے حکومت کو تمام طرح کی تجاویز پیش کیں اور لگاتا زمینی حقائق اجاگر کرتے رہے لیکن وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ٹیم۔ 11 اپنے گھمنڈ میں ڈوبی رہی۔ اب حالات بے قابو ہوکر لاقانیت تک پہنچ گئے ہیں۔ آخر اس بحران کی ذمہ داری کس کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی سرحدوں کو اچانک بند کرنے کے حکم سے حالات اور سنگین ہوگئے ہیں۔ سرحدی علاقوں میں مہاجر مزدور بھوک ۔پیاس سے پریشان ہوکر داخلے کی اجازت حاصل کرنے کے لئے پولیس والوں کے سامنے گڑگڑانے کو مجبور ہیں۔ جو لوگ ریاست کے اندر پھنسے ہوئے ہیں پولیس ان کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے۔


ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دوراندیشی سے خالی فیصلوں سے غریب اور بے بس مزدوروں کی زندگی جہنم بنی ہوئی ہے۔ متھرا میں کوسی کلاں سے فرہ تک ہائی وے پر جمع مزدوروں کو جب سات گھنٹے تک کھانا پانی نہیں ملا، بسوں کا انتظام نہیں ہوا تو ان کے مشتعل ہونے پر پولیس نے جم کر لاٹھیاں برسائیں۔ سہارنپور اور جھانسی میں بھی مزدوروں کا صبر ٹوٹ گیا لاٹھیوں کی یہ چوٹ غریب عوام بھی نہیں بھولیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ رحم دل ہونے کا ثبوت دیں۔ جو لوگ سینکڑوں میل چل کر جہاں بھی پہنچے ہیں اب وہیں سے آگے انہیں گھر بھجوانے کا فوراً انتظام کیا جائے۔ پولیس ایک حد سے آگے عوامی سیلاب کا سامنا نہیں کرسکتی ہے۔ حکومتی لاقانونیت نے ریاست میں ہزاروں بچوں کا بچپن چھین لیا ہے۔


حکومت کی ناہلی کا اس سے زیادہ ثبوت اور کیا ہوسکتا ہے کہ وہ وقت کے مطابق فیصلہ نہیں کرسکی۔لاکھوں مزدور پیدل مارے۔مارے پھر رہے ہیں۔ ان میں سے سینکڑوں تو راستے میں ہی مر گئے۔ یہ کافی مایوس کن ہے کہ مجبور مزدوروں کو اپنے ہی آبائی ریاست میں ہرسانی اور بے عزتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وزیر اعلی کی ٹیم۔11 کی میٹنگوں کو نتیجہ آج تک عمل میں نہیں آیا۔ کورونا متاثرین کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹیم۔11 کی وجہ سے پوری حکومت پست ہے۔ سرکاری مشنری غیر فعال ہے۔ پولیس کرے تو کیا کرے، انہیں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔ ایس پی کا مطالبہ ہے کہ مہاجر مزدوروں کی کسی بھی حادثے میں موت ہونے پر ہرایک کے اہل خانہ کو دس۔دس لاکھ روپئے کی مالی دد فوراً فراہم کی جائے۔ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ مزدوروں کو ان کی منزل تک پورے احترام اور سہولیت کے ساتھ پہنچائیں اور ان کی روز مرہ کی زندگی گزارنے کے لئے کچھ انتطام کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 May 2020, 9:45 PM