ہاتھرس واقعہ پر بی جے پی لیڈر کی 'بے شرمی' سے جھک جائے گا آپ کا سر، دیکھیں ویڈیو

بارہ بنکی سے بی جے پی لیڈر رنجیت بہادر شریواستو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاتھرس میں 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ بربریت اور مار پیٹ کرنے کے ملزم چار اونچی ذات کے لوگ بے قصور ہیں اور متاثرہ ہی 'آوارہ' تھی۔

رنجیت بہادر شریواستو، تصویر سوشل میڈیا
رنجیت بہادر شریواستو، تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہاتھرس واقعہ کو لے کر سیاست دن بہ دن تیز ہوتی جا رہی ہے۔ بارہ بنکی سے بی جے پی لیڈر رنجیت بہادر شریواستو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاتھرس میں 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ بربریت اور مار پیٹ کرنے کے ملزم چار اونچی ذات کے لوگ 'بے قصور' ہیں اور متاثرہ لڑکی ہی 'آوارہ' تھی۔

متنازعہ بیانات دینے کے لیے مشہور بی جے پی لیڈر رنجیت کے خلاف 44 مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ انھوں نے منگل کی رات ایک نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ہاتھرس واقعہ سے متعلق شرمسار کرنے والا بیان دیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ لڑکی کا 'ملزم کے ساتھ رشتہ' تھا اور اس لڑکی نے ہی ملزم کو 14 ستمبر کو جرم والے دن باجرے کے کھیت میں بلایا تھا۔


انٹرویو میں رنجیت شریواستو نے کہا کہ "متاثرہ نے لڑکے کو کھیت میں بلایا ہوگا، کیونکہ ان کا چکّر چل رہا تھا۔ یہ خبر سوشل میڈیا اور نیوز چینل پر پہلے سے ہی موجود ہے۔ اس کے بعد وہ پکڑی گئی ہوگی۔" بی جے پی لیڈر اتنے پر ہی نہیں رکے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ "ایسی خواتین کچھ خاص جگہوں میں مردہ پائی جاتی ہیں۔" سوالیہ انداز میں انھوں نے یہ بھی کہا کہ "ایسی خواتین گنّے، مکئی اور باجرے کے کھیتوں میں یا جھاڑیوں، گٹر یا جنگلوں میں مردہ پائی جاتی ہیں۔ دھان یا گیہوں کے کھیتوں میں وہ کبھی مردہ کیوں نہیں پائی جاتی ہیں؟"

اس کے بعد بی جے پی لیڈر خود بتاتے ہیں کہ "گنّے، مکئی اور باجرے جیسی فصلیں اونچائی میں زیادہ ہوتی ہیں اور یہ کسی بھی شخص کے چھپنے کے لیے موزوں ہوتا ہے، جب کہ گیہوں اور دھان صرف تین یا چار فیٹ تک کی اونچائی والے ہوتے ہیں۔ اس لیے کوئی وہاں نہیں جاتا۔" بعد ازاں بی جے پی لیڈر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کوئی بھی ایسے جرم کو ہوتے ہوئے نہیں دیکھ پاتا ہے، نہ ہی متاثرہ کو جرم کی جگہ تک گھسیٹتے ہوئے دور لے جاتے ہوئے دیکھ پاتا ہے۔


رنجیت شریواستو نے چاروں ملزمین کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انھیں جیل سے تب تک آزاد کیا جانا چاہیے جب تک سی بی آئی معاملے میں فرد جرم داخل نہیں کر دیتی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ "میں گارنٹی کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ یہ لڑکے بے قصور ہیں۔ اگر انھیں وقت پر رِہا نہیں کیا گیا تو وہ ذہنی اذیت برداشت کرتے رہیں گے۔ ان کے تباہ ہوتے وقت کو کون لوٹائے گا؟ کیا حکومت انھیں معاوضہ دے گی؟"

شریواستو کے بیانوں پر دھیان دیتے ہوئے قومی خاتون کمیشن کی سربراہ ریکھا شرما نے کہا کہ "وہ کسی بھی پارٹی کے لیڈر کہلانے کے لائق نہیں ہیں۔ وہ اپنی بیمار ذہنیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور میں انھیں نوٹس بھیجنے جا رہی ہوں۔" غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بلیا سے بی جے پی رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے بھی ہاتھرس واقعہ کو لے کر متنازعہ بیان دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ "عصمت دری کے واقعات کو روکنے کے لیے لڑکیوں کو مناسب تہذیب دینی چاہیے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔