صدارتی انتخاب میں کراس ووٹنگ کے لیے بی جے پی دے رہی ہے بڑی رقم، کمل ناتھ کا بڑا الزام

کمل ناتھ نے جمعرات کو الزام لگایا کہ ریاست کی حکمراں بی جے پی ان کی پارٹی کے ایم ایل ایز کو 18 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے بھاری رقم کی پیشکش کر رہی ہے۔

کمل ناتھ و یشونت سنہا، تصویر آئی اے این ایس
کمل ناتھ و یشونت سنہا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے جمعرات کو الزام لگایا کہ ریاست کی حکمراں بی جے پی ان کی پارٹی کے ایم ایل ایز کو 18 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے بھاری رقم کی پیشکش کر کے ان کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ایک ایم ایل اے نے انہیں رقم کے بدلے این ڈی اے امیدوار دروپدی مرمو کو ووٹ دینے کے لئے فون آنے کی اطلاع دی۔ تاہم کمل ناتھ نے یقین دلایا کہ کانگریس کے تمام ایم ایل اے یشونت سنہا کو ووٹ دیں گے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق متعلقہ ایم ایل اے سابق وزراء اور ممتاز قبائلی ایم ایل اے ہیں۔ کانگریس ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ کم از کم تین غیر بی جے پی ایم ایل اے کو کراس ووٹنگ کے لیے رقم کی پیشکش کی گئی ہے۔ کمل ناتھ نے کہا کہ "وہ (بی جے پی) پہلے ہی ضلع اور ضلع پنچایت کے انتخابات میں ہمارے لوگوں کو ڈرا رہے ہیں اور لالچ دے رہے ہیں، لیکن اب انہوں نے صدارتی انتخاب کو بھی نہیں بخشا ہے،"


کمل ناتھ کا یہ الزام ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کی طرف سے کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ بشمول کمل ناتھ اور راجیہ سبھا کے رکن دگ وجے سنگھ سے این ڈی اے کے صدارتی امیدوار کو ووٹ دینے کی اپیل کرنے کے چند گھنٹے بعد آیا ہے۔ دریں اثنا، یشونت سنہا، جو بدھ کی رات بھوپال پہنچے اور جمعرات کی دوپہر نئی دہلی کے لیے روانہ ہوگئے، نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ملک کے جمہوری نظام کو قتل کرنے کا الزام لگایا۔

"چاہے میں صدارتی انتخاب جیتوں یا نہیں، میں یہ واضح کر دوں گا کہ میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے سڑک پر لڑوں گا۔ آج کی بی جے پی اٹل-اڈوانی کے دور سے بالکل مختلف ہے۔" یشونت سنہا نے کہا کہ انہوں نے ہر ریاست کے ایم ایل اے اور ایم پی سے اپیل کی ہے کہ وہ جمہوریت کی حفاظت میں ان کا ساتھ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔