کرناٹک: آر ایس ایس پر دلت مصنف کی کتاب نے سیاست میں مچا دی ہلچل، فروخت نے توڑے تمام ریکارڈ

کتاب میں پی ایم مودی پر ایک الگ باب ہے اور انہیں 'اتسو مورتی' (پریڈ دیوتا) کے طور پر بیان کیا گیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ اصل کنٹرول ناگپور میں آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر کے پاس ہے۔

آر ایس ایس پر دلت مصنف کی کتاب
آر ایس ایس پر دلت مصنف کی کتاب
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک میں ممتاز دلت مصنف اور سماجی کارکن دیونور مہادیوا کی آر ایس ایس پر کتاب 'آر ایس ایس، آلا، اگلا' (آر ایس ایس، گہرائی اور چوڑائی) سے ریاستی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ دائیں بازو کے لوگ کتاب کو آر ایس ایس کے خلاف پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کتاب نے فروخت کے معاملے میں ریاست میں ایک ریکارڈ بنایا ہے۔

کتاب میں وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک الگ باب ہے اور انہیں 'اتسو مورتی' (پریڈ دیوتا) کے طور پر بیان کیا گیا ہے اور مزید کہا گیا ہے کہ حقیقی کنٹرول ناگپور میں آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر کے پاس ہے۔ کتاب میں مصنف نے آر ایس ایس کے بیشتر ارکان کو 'منوادی' کہا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہندوستان کے آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ’’بھگود گیتا غلامی کا ایک وسیلہ ہے‘‘۔


دیونور مہادیوا کو ایک نامور دلت مصنف اور کارکن کے طور پر جانا جاتا ہے اور انہوں نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ مخالف موقف اختیار کیا ہے۔ اس کتاب پر پابندی لگانے اور مصنف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ دائیں بازو اور بی جے پی کے حامی اس 72 صفحات پر مشتمل کتاب کی اشاعت کے وقت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ یہ کتاب سیاسی مفادات کے ساتھ 2023 کے اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھ کر لکھی گئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے جمعرات کو دیونور مہادیو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ آر ایس ایس کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں اس میں کیا غلط ہے۔ سدارامیا نے مزید کہا کہ دیونور نے مناسب دستاویزات اور ثبوت جمع کرکے کتاب لکھی ہے۔ انہوں نے کہا، "اگر کوئی سچ بولنے کی ہمت کرتا ہے تو آر ایس ایس اس سے ناراض ہو جائے گا۔ کیونکہ انہیں سچ پسند نہیں ہے۔ اس لیے وہ دیونور مہادیوا کے خلاف شکایت درج کر سکتے ہیں،" انہوں نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آزادی اظہار کے بنیادی حق میں رکاوٹ ڈالنے والا عمل ہے۔


اس کتاب کے چھ پبلشرز ہیں، جنہوں نے 9000 کاپیاں چھاپی ہیں۔ مصنف نے اپنے کام پر اختیار کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔ آنجہانی صحافی اور سماجی کارکن گوری لنکیش کے نام سے منسوب گوری میڈیا ٹرسٹ بھی پبلشرز میں سے ایک ہے۔ کتاب کی تمام کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں اور پبلشرز بڑے پیمانے پر مزید کتابیں شائع کر رہے ہیں۔ اس کتاب کا کئی زبانوں میں ترجمہ بھی ہونا طے ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔