کوئلہ بحران کی آڑ میں سرمایہ کار دوستوں کو فائدہ پہنچا رہی بی جے پی: کانگریس

کانگریس کا کہنا ہے کہ صرف 3 دن میں بجلی کمپنیوں نے 240 کروڑ روپے کی آمدنی کی ہے، جس میں یو پی کے خزانے کے 80 کروڑ روپے شامل ہیں، یہ سارا بوجھ بالآخر ٹیکس کی شکل میں عوام سے ہی وصولا جائے گا۔

کوئلہ، تصویر آئی اے این ایس
کوئلہ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں بجلی بحران کے درمیان کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ حکومت انرجی ایکسچنج سے مہنگی بجلی خریدنے کے نام پر منافع خوری کو ہوا دے رہی ہے۔ پارٹی نے صارفین کی کونسل کی جانب سے اٹھائے گئے نکات پر حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجلی بحران کے درمیان چھ روپے لاگت والی بجلی کو 16 سے 20 روپے یونٹ کی شرح سے خریدا ہے۔ صرف تین دن میں بجلی کمپنیوں نے 240 کروڑ روپے کی آمدنی کی ہے، جس میں یو پی کے خزانے کے 80 کروڑ روپے شامل ہیں۔ یہ سارا بوجھ بالآخر ٹیکس کی شکل میں عوام سے ہی وصول کیا جائے گا۔

ریاستی کانگریس کے ترجمان سنجے سنگھ نے کہا کہ ریاستی بجلی کنزیومر کونسل نے واضح کیا ہے کہ بجلی کی ٹریڈنگ پر 4 پیسے فی یونٹ زیادہ منافع لیا جا سکتا ہے۔ ایسے میں 6 روپے فی یونٹ سے بھی کم لاگت والی بجلی کو 20 روپے تک فی یونٹ کی خرید و فروخت حکومت کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلے کا بحران بھی ایک دن میں پیدا نہیں ہو سکتا۔ لگتا ہے کہ حکومت نے مصنوعی طور پر کوئلے کا بحران پیدا ہونے دیا ہے تاکہ اس کے سرمایہ دار دوست منافع کما سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔