لکھیم پور کھیری تشدد کو لے کر بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا متنازعہ بیان، کسانوں کو بتایا دہشت گرد

جب بی جے پی رکن پارلیمنٹ سے سوال کیا گیا کہ اگر وہ دہشت گرد ہیں تو کیا این ایس اے کے تحت کارروائی ہوگی؟ اس پر انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ موقع آنے پر ان کے خلاف این ایس اے بھی لگے گا۔

لکھیم پور کھیری تشدد / آئی اے این ایس
لکھیم پور کھیری تشدد / آئی اے این ایس
user

تنویر

ایک طرف لکھیم پور کھیری تشدد کو لے کر لگاتار مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کی گرفتاری کو لے کر حکومت پر دباؤ بنایا جا رہا ہے، اور دوسری طرف اس واقعہ کو لے کر بی جے پی کے کچھ لیڈران شرمناک بیانات دے رہے ہیں۔ تازہ بیان بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہردوار دوبے نے دیا ہے۔ ان کے مطابق لکھیم پوری کھیری میں 3 اکتوبر کو مظاہرہ کرنے پہنچے لوگ کسان نہیں بلکہ دہشت گرد تھے۔

ہردوار دوبے کا یہ بیان ’اے بی پی‘ کی ایک رپورٹ میں شائع کیا گیا ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر کیا وجہ تھی کہ وہاں موجود لوگ سردار ہی تھے اور دیگر ذاتوں کے لوگ اس تحریک میں کیوں نظر نہیں آئے؟ لکھیم پور میں صرف سردار ہی کسان نہیں ہے، بلکہ دیگر طبقہ کے لوگ بھی کھیتی کا کام کرتے ہیں۔ ہردوار دوبے نے واضح لفظوں میں کہا کہ یہ سب دہشت گرد تھے، کیونکہ مجھے جانکاری ہے کہ بھنڈراوالے کی تحریک بھی وہیں سے شروع ہوئی تھی۔ انھوں نے سوال کھڑے کیے کہ بھیڑ میں کسانوں کے لباس میں دہشت گردی ملے ہوئے تھے اور آخر ایسی کیا وجہ تھی کہ پڑوسی ضلعوں سے صرف سردار ہی آئے۔


جب بی جے پی رکن پارلیمنٹ سے سوال کیا گیا کہ یہ کسان نہیں دہشت گرد ہیں تو کیا این ایس اے کے تحت کارروائی ہوگی؟ تو ہردوار دوبے نے واضح لفظوں میں کہا کہ موقع آنے پر ان کے خلاف این ایس اے بھی لگے گا۔ دیکھا جائے تو ہردوار دوبے نے اپنے بیان سے بی جے پی کو دقت میں ڈال دیا ہے۔ اس سے پہلے وہ لکھنؤ میں راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کے طور پر نامزدگی کے وقت برہمن طبقہ کے دوسری پارٹیوں میں جانے کے سوال پر متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔