بی جے پی نے دہلی سے منوج تیواری کی کر دی چھٹی، پارٹی کمان آدیش گپتا کے سپرد

بی جے پی نے دہلی کے ساتھ ساتھ چھتیس گڑھ اور منی پور میں بھی پارٹی کا چہرہ بدل دیا ہے۔ چھتیس گڑھ میں کمان وشنو دیوسائی کے ہاتھوں میں دی گئی ہے وہیں منی پور میں ٹکیندر سنگھ کو پارٹی کی ذمہ داری ملی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا نے آج پارٹی کی دہلی، چھتیس گڑھ اور منی پور یونٹوں کی کمان تبدیل کردی۔ دہلی میں آدیش گپتا کو رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی جگہ ریاستی صدر مقرر کیا گیا ہے، جب کہ چھتیس گڑھ کی قیادت وشنو دیوسائی کو سونپی گئی ہے اور منی پور میں پارٹی کا صدر پروفیسر ایس ٹکیندر سنگھ کو بنایا گیا ہے۔

دہلی بی جے پی صدر منوج تیواری کو ہٹائے جانے کا معاملہ زیادہ گرم نظر آ رہا ہے اور کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں ایک ویڈیو میں سوشل ڈسٹنسنگ کی دھجیاں اڑانے کی وجہ سے منوج تیواری کو پارٹی صدر عہدہ سے جلد ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا۔ حالانکہ دہلی انتخاب میں شکست کے بعد منوج تیواری نے خود ہی صدر عہدہ سے استعفیٰ کی پیشکش کی تھی لیکن اعلیٰ قیادت نے اسے نامنظور کر دیا تھا۔


بہر حال، دہلی میں ریاستی صدر کے نام کے لئے پارٹی میں کئی دنوں سے غوروخوض چل رہا تھا۔ ذات پات کی مساوات کا خیال رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اس بار پوروانچل سے کسی کو موقع نہیں ملے گا۔ پنجابی یا ویشیہ برادری کا کوئی فرد صدر بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا خیال ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال ویشیہ برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے ویشیوں سے قابل ذکر ووٹ حاصل کیے تھے۔ آخر کار، اس خیال کے مطابق ہی آدیش گپتا کا نام منتخب کیا گیا۔


چھتیس گڑھ میں پچھلے لوک سبھا انتخابات کے وقت، اس وقت کے بی جے پی صدر امت شاہ نے دھرم لال کوشک کو ہٹاکر وکرم اوسینڈی کا صدر مقرر کیا تھا۔ اوسنڈی کے دور میں لوک سبھا انتخابات کامیاب ہوئے لیکن بی جے پی اس کے نتیجے میں پنچایت اور بلدیاتی انتخابات میں توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے چھتیس گڑھ کے جیش پور ضلع کی تحصیل کانسابیل کے ایک چھوٹے سے گاؤں بگیہ میں کسان پس منظر کے وشنو دیو سائی کو ریاستی بی جے پی کی کمان سونپی ہے۔ سائی 16 ویں لوک سبھا میں رائے گڑھ سیٹ سے منتخب ہوئے اور اسٹیل اور کانوں کے وزیر مملکت بنے۔ وہ سابق وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ پچھلے سال 17 ویں لوک سبھا کے انتخابات میں، چھتیس گڑھ کی تمام 11 سیٹوں پر نئے چہرے کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ تو سائی کو بھی ٹکٹ نہیں ملا تھا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔