’بی جے پی کارپوریشن چلانے میں پوری طرح ناکام‘

عآپ ترجمان سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ’’بی جے پی قائدین نے کارپوریشن میں ہزاروں کروڑوں روپے کے گھپلے سے دہلی کو برباد کردیا۔‘‘

سوربھ بھاردواج، تصویر عآپ
سوربھ بھاردواج، تصویر عآپ
user

یو این آئی

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے مرکزی ترجمان اور ایم ایل اے سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میونسپل کارپوریشنوں کو چلانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، لہذا فوری طور پر تینوں کارپوریشنوں کو برخاست کر کے دوبارہ انتخابات کروائے جائیں۔

بھاردواج نے جمعرات کے روز دہلی کی میونسپل کارپوریشن میں ہونے والے گھپلوں کے بارے میں یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ کارپوریشن میں بی جے پی کی قیادت بے نقاب ہوگئی ہے۔ بی جے پی قائدین نے ہزاروں کروڑوں روپے کے گھپلے سے دہلی کو برباد کردیا۔ دہلی حکومت سے مکمل رقم لینے، پراپرٹی ٹیکس میں اضافے اور متعدد نئے ٹیکس عائد کرنے کے باوجود، ایم سی ڈی ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے قابل نہیں ہے، جس کی وجہ سے ملازمین ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ میونسپل انتخابات -2017 کے دوران، بی جے پی کے اس وقت کے دہلی پردیش کے صدر منوج تیواری نے وعدہ کیا تھا کہ دہلی کے عوام کو پیسہ کھونے نہیں دیں گے اور مرکز سے رقم لے کر ایم سی ڈی نہیں چلائیں گے۔ اس نے جھوٹے وعدے کرکے دہلی کے عوام کو گمراہ کیا اور مرکز سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا۔ انہیں دہلی کے رکن پارلیمنٹ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے اور انہیں اخلاقی بنیادوں پر استعفی دینا چاہیے۔

اے اے پی کے ترجمان نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن دہلی کے ملازمین، جو معاشرے کا سب سے غریب اور محنتی طبقہ ہیں اور جنہوں نے کورونا وبا کے دوران دہلی میں پورے دل سے کام کیا۔ چاہے یہ صفائی کے کارکن ہوں، ڈاکٹر ہوں، نرس ہوں یا دیگر ہیلتھ ورکرز ہوں یا میونسپلٹی کے دوسرے ملازم ہوں۔ یہ ملازمین، جنہوں نے کورونا مدت میں اہم کردار ادا کیا، ایک بار پھر ہڑتال پر چلے گئے، جب کہ انہیں کئی ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔ پانچ سال پہلے کی طرح اب بھی صورتحال ویسے ہی ہے۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ دہلی کی میونسپل کارپوریشن کے ملازمین بار بار ہڑتال کریں، ان کی تنخواہوں کو روکا جائے، دہلی میں جھاڑو اور کچرا ایک بار پھر رکنا چاہیے۔ ہر جگہ کوڑے دان کے ڈھیر لگائے جائیں، کوڑا کرکٹ کو مرکزی سڑکوں پر ڈالا جائے اور دہلی کو پوری دنیا میں بدنام کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔