للن سنگھ کی اوپندر کشواہا سے ملاقات کے بعد بہار کی سیاسی گرمی میں اضافہ

للن سنگھ جمعہ کو جنتا دل یو پارلیمانی بورڈ کے صدر اوپندر کشواہا سے ان کے سرکاری رہائش پر ملنے گئے۔ دونوں لیڈران کے مابین بند کمرے میں تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: مرکزکی نریندر مودی حکومت کی کابینہ توسیع کے بعد سے خاموشی اختیار کئے ہوئے بہار میں حزب اقتدار قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی اہم حلیف جماعت جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے مونگیر سے رکن پارلیمنٹ راجیو رنجن عرف للن سنگھ نے آج پارٹی پارلیمانی بورڈ کے صدر اوپندر کشواہا سے ملاقات کر کے سیاسی سرگرمی بڑھا دی ہے۔

للن سنگھ جمعہ کو پارٹی پارلیمانی بورڈ کے صدر اوپندر کشواہا سے ان کے سرکاری رہائش پر ملنے گئے۔ دونوں لیڈران کے مابین بند کمرے میں تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ حالانکہ لیڈران کے مابین کیا بات چیت ہوئی اس کی جانکاری تو نہیں مل سکی ہے، لیکن بہار کی سیاست میں کئی طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔


ملاقات کے بعد للن سنگھ نے نامہ نگاروں کے سوال پر کہاکہ انہیں مرکز میں وزیر نہیں بنائے جانے سے کسی طرح کا عدم اطمینان نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیاکہ پارٹی میں کسی طرح کا کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جے ڈی یوکے قومی صدر آر سی پی سنگھ اس کے لئے مجاز ہیں، وہ ہی بات بھی کر رہے تھے اس لئے آخری فیصلہ انہیں کو لینا تھا۔

واضح رہے کہ مرکزی کابینہ میں جے ڈی یو کے قومی صدر آر سی پی سنگھ کو شامل کیا گیا ہے۔ آر سی پی سنگھ کے مرکز میں وزیر بنائے جانے کے بعد اب جے ڈی یو کے قومی صدر کے عہدے سے متعلق کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ ایسے چرچے ہیں کہ کشواہا کو جے ڈی یو کا نیا صدر بنایا جا سکتا ہے۔ وہیں للن سنگھ کو بھی دعویدار بتایاجارہاہے۔ ایسے میں دونوں لیڈران کی ملاقات بھی کئی طرح کے سوالات پیدا کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */