ایک آڈیو نے راجستھان بی جے پی کی داخلی لڑائی کو پھر کیا برسرعام

ایک وائرل آڈیو میں وسندھرا حامی بی جے پی لیڈر روہتاشو شرما مبینہ طور پر نہ صرف وسندھرا کی پیروی کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں بلکہ موجودہ بی جے پی قیادت پر طنز بھی کس رہے ہیں۔

وسندھرا راجے، تصویر آئی اے این ایس
وسندھرا راجے، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

راجستھان میں بی جے پی لیڈران کی داخلی لڑائی ایک بار پھر ابھر کر سامنے آ گئی ہے۔ راجستھان کے بانسور سے بی جے پی رکن اسمبلی رہے اور سابق وزیر روہتاشو شرما کا ایک آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس کے بعد بی جے پی کو نہ صرف شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ ریاست میں اس کی بنیاد کمزور ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اس آڈیو میں روہتیشور شرما ایک بی جے پی کارکن سے کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ وسندھرا راجے تین مہینے میں پارٹی کو ’ٹیک اوور‘ کر لیں گی۔

راجستھان میں بی جے پی قیادت کی لڑائی کو لے کر لیڈروں کی زبانی جنگ کئی بار منظرعام پر آ چکی ہے۔ تازہ آڈیو میں بھی کچھ ایسا ہی سنائی پڑ رہا ہے۔ اس میں وسندھرا حامی بی جے پی لیڈر روہتاشو شرما نہ صرف وسندھرا کی پیروی کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں بلکہ موجودہ بی جے پی قیادت پر طنز بھی کس رہے ہیں۔ مبینہ طور پر روہتاشو شرما ایک بی جے پی کارکن سے بات کر رہے ہیں جس میں کارکن کہہ رہا ہے کہ ’’صاحب میں تو ریاستی صدر ستیش پونیا جی کی ٹیم کا آدمی ہوں۔‘‘ اس پر شرما کہتے ہیں کہ ’’آ گئے نہ اوقات پر، ٹھیک ہے ستیش پونیا کی جے بولو... جے ہو۔‘‘ اس پر کارکن نے کہا صاحب ہم تو خاندانی بی جے پی پارٹی کے ہیں۔ پھر روہتاشو شرما کہتے ہیں ’’ہم بھی پارٹی کے ہی آدمی ہیں، ہم بھی پارٹی کے خلاف نہیں ہیں۔ لیڈر کو ہٹا کر الیکشن لڑا جا سکتا ہے کیا؟ کیا وسندھرا کو ہٹا کر الیکشن لڑا جا سکتا ہے کیا؟ 3 ماہ بعد وسندھرا وِل ٹیک اوور، کوئی روک نہیں سکتا۔‘‘


غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں ڈاکٹر روہتاشو شرما کی جانب سے وسندھرا کی حمایت میں ریاستی قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے دیے گئے بیان پر انھیں پارٹی نے ڈسپلن شکنی کے تحت نوٹس جاری کر جواب مانگا تھا۔ اس کے بعد وسندھرا راجے کے حامی اور مخالفین کے درمیان خوب بیان بازی ہوئی تھی۔ اس دوران ستیش پونیا کا ایک پرانا بغاوتی خط بھی افشا کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔