بہار کی موکاما اور گوپال گنج اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری

ذرائع کے مطابق ابتدائی دو گھنٹوں میں تقریباً ساڑھے گیارہ فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی استعمال کیا ہے، دونوں اسمبلی حلقوں میں اس وقت پولنگ پرامن طریقے سے جاری ہے۔

ووٹ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
ووٹ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں موکاما اور گوپال گنج اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جمعرات کی صبح 7 بجے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شروع ہوئی۔ ریاستی انتخابی دفتر کے مطابق موکاما اور گوپال گنج اسمبلی حلقوں میں صبح 7 بجے سے پولنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹ ڈالنے کے لئے ووٹروں میں جوش و خروش نظر آرہا ہے۔ کئی پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 6.30 بجے سے ووٹر اپنی باری کے لیے قطاروں میں کھڑے دیکھے گئے ہیں۔ ووٹنگ شام 6 بجے تک ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی دو گھنٹوں میں تقریباً ساڑھے گیارہ فیصد ووٹروں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے، دونوں اسمبلی حلقوں میں اس وقت پولنگ پرامن طریقے سے جاری ہے۔ پولنگ کارکن سنجے کمار، جو موکاما اسمبلی حلقہ کے پنڈارک بلاک کے بوتھ نمبر 46 پر ووٹ ڈالنے جا رہے تھے، دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔


واضح رہے کہ گوپال گنج اسمبلی ضمنی انتخاب میں اصل مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کسم دیوی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے موہن پرساد گپتا کے درمیان ہے۔ آر جے ڈی امیدوار کو جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور کانگریس سمیت سات جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی اپنے دم پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم سے عبدالسلام، بی ایس پی سے رابڑی دیوی کے بھائی اور سابق ایم پی سادھو یادو کی بیوی اندرا یادو بھی اس سیٹ سے میدان میں ہیں۔

اس کے ساتھ ہی موکاما اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لیے چھ امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سے چار مرد اور دو خواتین امیدوار میدان میں ہیں۔ اس سیٹ پر اصل مقابلہ سابق ایم ایل اے اننت سنگھ کی بیوی آر جے ڈی امیدوار نیلم سنگھ اور بی جے پی کی سونم دیوی کے درمیان ہے۔ ان دونوں سیٹوں میں سے 2020 میں ہونے والے عام انتخابات میں بی جے پی کے سبھاش سنگھ، گوپال گنج سے اور آر جے ڈی کے اننت سنگھ موکاما سے منتخب ہوئے تھے، لیکن اس سال یہ سیٹ سبھاش سنگھ کی بے وقت موت اور اننت سنگھ کے سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ جس پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */