بہار ایس آئی آر: ’کسی بھی طرح کی بے ضابطگی ملی تو پورے عمل کو رَد کر دیں گے‘، سپریم کورٹ کا واضح بیان
سپریم کورٹ نے عرضی دہندگان سے کہا کہ وہ بہار ایس آئی آر اور ملکی سطح پر ایس آئی آر سے منسلک ایشوز پر 7 اکتوبر کی سماعت میں اپنی دلیلیں رکھ سکتے ہیں۔

بہار میں ووٹرس کی ہوئی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) معاملے پر آج سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت عظمیٰ نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ اگر اس عمل میں کوئی بھی بے ضابطگی ملی تو پھر پورے عمل کو ہی رَد کر دیا جائے گا۔ اس معاملے میں عدالت نے آئندہ سماعت کے لیے 7 اکتوبر کی تاریخ بھی مقرر کر دی ہے۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باگچی کی بنچ نے ایس آئی آر سے متعلق داخل عرضیوں پر یہ سماعت کی۔ بنچ نے کہا کہ اگر ایس آئی آر سے متعلق عمل میں آئینی تحفظ کے ضابطوں سے سمجھوتہ کیا گیا تو پھر پورا عمل ناجائز ہو جائے گا۔ بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ بہار ایس آئی آر پر عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا، وہ پورے ہندوستان میں نافذ ہوگا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ وہ ٹکڑوں میں حکم جاری نہیں کر سکتا ہے، اس لیے بہار ایس آئی آر پر حتمی فیصلہ ہے پورے ملک میں نافذ ہوگا۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے عرضی دہندگان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بہار ایس آئی آر اور ملکی سطح پر ایس آئی آر سے منسلک ایشوز پر 7 اکتوبر کو مقررہ کردہ سماعت میں اپنی دلیلیں رکھ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے گزشتہ 8 ستمبر کو اپنے حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر نوٹس بھی جاری کیا، جس میں الیکشن کمیشن کو بہار ایس آئی آر میں ’آدھار‘ کو بارہویں دستاویز کے طور پر شامل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ 8 ستمبر کے حکم میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ’آدھار‘ شہریت کا ثبوت نہیں ہے، لیکن ووٹر لسٹ میں شامل کیے جانے کے لیے پیش کیے جانے پر الیکشن کمیشن اس کی صداقت سے متعلق جانچ کر سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔