’20 سالہ ترقی یا صرف وعدے؟‘ بہار میں کانگریس نے نتیش حکومت سے پوچھے 20 سوال، پٹنہ میں پوسٹر مہم شروع
بہار میں کانگریس نے ’20 سال-20 سوالات‘ مہم کے تحت نتیش کمار حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔ پٹنہ میں پوسٹر لگا کر ترقی کے سرکاری دعوؤں کو چیلنج کیا اور حکمراں اتحاد کو گھیرنے کی کوشش کی

پٹنہ: بہار میں برسراقتدار پارٹی جہاں مسلسل ترقی کا دعویٰ کر رہی ہے، وہیں کانگریس حکمراں پارٹی سے مسلسل سے ترقی کو لے کر سوال کر رہی ہے۔ کانگریس گزشتہ تین دنوں سے حکمراں پارٹی کو گھیرے نے کے لیے پریس کانفرنس کر کے ہر دن ’20 سال- 20 سوال‘ کے تحت سوال کر رہی ہے۔ اس دوران پٹنہ صاحب میں ترقی کے دعوؤں کو بے نقاب کرنے والے پوسٹر بھی لگائے گئے ہیں۔
غورطلب ہے کہ بہار میں تمام پارٹیاں اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی اپنی انتخابی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ اس الیکشن میں کانگریس نے کھوئاپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈر ہر روز 20 سال ۔ 20 سوال کررہے ہیں۔ اس کی شروعات 4 اکتوبر کو کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے کی تھی۔
کانگریس لیڈر ابھے دوبے اور قومی ترجمان آلوک شرما پہلے ہی بی جے پی اور جے ڈی یو سے سوال پوچھ چکے ہیں۔ اس کے تحت بنیادی ڈھانچہ زراعت، تعلیم، صحت، بے روزگاری اور روزگار کے مسائل کی مدعا بنایا گیا ہے۔ ادھر بہار اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ریاست کی سیاست میں الزامات اور جوابی الزامات کا دور جاری ہے۔ پٹنہ صاحب میں بھی اسی طرح کے پوسٹر لگائے ہیں۔ جس میں بہار اسمبلی کے اسپیکر اور ایم ایل اے نند کشور یادو سے سوال پوچھے گئے ہیں۔
اس پوسٹر میں اپیل کنندہ کے طور پر ’علاقے کے لوگ‘ لکھا ہوا ہے۔ پٹنہ صاحب میں لگائے گئے پوسٹر میں نند کشور یادو کی 30 سالہ عوامی نمائندگی پر سوال اٹھا ئے گئے ہیں۔ پوسٹرمیں لکھا ہے کہ ’’ 7 بار کے ایم ایل اے سے 7 سوال۔ پورے ہوئے30 سال، پھر بھی کیوں شہر بدحال ؟‘ اس کے علاوہ بھی کئی طرح سوالات کئے جا رہے ہیں۔ عوام کی طرف سے لگائے گئے ان پوسٹروں نے علاقے میں سیاسی سرگرمیوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔ لوگ حکمران جماعت کے ترقیاتی دعوؤں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ اعلان کے مطابق بہار میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں ہوں گے جس کے تحت کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ 6 نومبر کو اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 11 نومبر کو ہوگی۔ انتخابی نتائج کا اعلان 14 نومبر کو کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ وہیں تمام سیاسی پارٹیوں نے بھی کمر کس لی ہے۔