بہار: نوادہ میں ووٹنگ کے دوران بی جے پی پولنگ ایجنٹ کی موت

نوادہ ضلع کے ہسوا واقع پھلما بوتھ پر بی جے پی پولنگ ایجنٹ کرشنا سنگھ کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد ان کو علاج کے لیے صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران کرشنا سنگھ سنگھ کی موت ہو گئی۔

موت، علامتی تصویر
موت، علامتی تصویر
user

تنویر

بہار میں پہلے مرحلہ کے تحت 71 اسمبلی سیٹوں پر عوام حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ کچھ پولنگ بوتھوں پر مشینوں کی خرابی کا معاملہ سامنے آیا ہے تو کچھ مقامات پر تکنیکی وجوہات کے سبب ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا ہے۔ کچھ پولنگ بوتھ سے ناخوشگوار واقعات کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں جن میں سب سے اہم نوادہ کا معاملہ ہے جہاں ایک پولنگ بوتھ پر بی جے پی ایجنٹ کی موت ہو گئی۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق نوادہ ضلع کے ہسوا واقع پھلما بوتھ پر بی جے پی پولنگ ایجنٹ کرشنا سنگھ کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد ان کو علاج کے لیے صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران کرشنا سنگھ سنگھ کی موت ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ انھیں اچانک سینے میں درد کا احساس ہوا تھا جس کے بعد فوری طور پر انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا، بعد ازاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی خبر دی۔ اس واقعہ کے بعد مہلوک کے اہل خانہ میں غم کا ماحول چھا گیا ہے۔


دوسری طرف روہتاس میں ایک ووٹر کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ خبروں کے مطابق 65 سالہ ہیرا مہتو ووٹ دینے کے لیے لائن میں کھڑا ہوا تھا جب وہ اچانک بیہوش ہو گیا۔ واقعہ ضلع کے سنجھولی واقع مڈل اسکول اودے پور کا ہے جہاں ہیرا پولنگ سنٹر نمبر 151 پر ووٹ دینے پہنچے تھے جہاں ان کی موت ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ جب وہ ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے، اسی دوران بیہوش ہو کر گر گئے۔ جب تک لوگوں کو کچھ سمجھ میں آتا ہیرا لال کی موت ہو چکی تھی۔ ان کی لاش کو پولس نے اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال بھیج دیا ہے۔

کچھ دیگر مقامات سے بھی اموات کی خبریں سامنے آئی ہیں جن میں سے ایک واقعہ بکسر ضلع میں پیش آیا ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق بکسر ضلع کے راج پور اسمبلی حلقہ میں ڈیوٹی کے لیے جا رہی آنگن باڑی کارکن کی موت سڑک حادثہ میں ہو گئی۔ اس تعلق سے بہت زیادہ تفصیل سامنے نہیں آئی ہے، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ پولنگ اسٹیشن سے کچھ دوری پر ہی وہ حادثہ کا شکار ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں ایک غم کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔