بھیما-کوریگاؤں کیس: ایلگار پریشد معاملے میں سپریم کورٹ نے ورنون گونزالویس اور ارون فریرا کو دی ضمانت

بنچ نے دونوں ملزمین کو ایک ایک موبائل کا استعمال کرنے اور اس معاملے کی جانچ کر رہی این آئی اے کو اپنا پتہ بتانے کی ہدایت دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ورنون گونزالویس (درمیان میں) اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ</p></div>

ورنون گونزالویس (درمیان میں) اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ

user

قومی آوازبیورو

بھیما-کوریگاؤں معاملے سے متعلق ایلگار پریشد کیس میں سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز دو ملزمین کو ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے 2018 کے بھیما-کوریگاؤں تشدد کے ملزم ورنون گونزالویس اور ارون فریرا کی ضمانت پر رِہائی کا حکم صادر کیا ہے۔

28 جولائی کو سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ’’چونکہ الزام سنگین ہے، لیکن دونوں ملزم 5 سال سے حراست میں ہیں اس لیے ضمانت دی جا رہی ہے۔ حالانکہ ضمانت کی شرطیں خاص طور پر عدالت طے کرے گی۔ اس دوران ان کا پاسپورٹ ضبط رہے گا۔ دونوں ملزمین این آئی اے کے رابطے میں بنے رہیں گے۔‘‘ جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے اس معاملے میں پر احکام جاری کیے اور واضح کیا کہ ضمانت کے دوران دونوں مہاراشٹر سے باہر نہیں جا سکتے۔


بنچ نے دونوں ملزمین کو ایک ایک موبائل کا استعمال کرنے اور اس معاملے کی جانچ کر رہی این آئی اے کو اپنا پتہ بتانے کی ہدایت دی ہے۔ دونوں ملزمین نے اپنی ضمانت عرضی خارج کرنے کے بعد بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف عدالت عظمیٰ کا رخ کیا تھا۔

واضح رہے کہ معاملہ 31 دسمبر 2017 کو پونے میں منعقد ایلگار پریشد سمیلن سے متعلق ہے جسے پونے پولیس کے مطابق ماؤنوازوں کے ذریعہ فنڈ دیا گیا تھا۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ وہاں دیے گئے اشتعال انگیز بیانات کے سبب اگلے دن پونے میں کوریگاؤں-بھیما جنگ اسمارک (یادگار) پر تشدد ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔