’بھارت جوڑو یاترا‘ کل مدھیہ پردیش میں ہوگی داخل، راہل گاندھی کو پرینکا گاندھی اور رابرٹ وڈرا کا ملے گا ساتھ

کمل ناتھ نے پرینکا گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شرکت سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ وہ 23 نومبر کی شام اندور پہنچیں گی، پھر وہاں سے سڑک کے راستے بوقت شب برہان پور پہنچیں گی۔

بھارت جوڑو یاترا / ٹوئٹر / @INCIndia
بھارت جوڑو یاترا / ٹوئٹر / @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’بھارت جوڑو یاترا‘ اس وقت مہاراشٹر میں ہے۔ لیکن کل یعنی 23 نومبر کو یاترا مدھیہ پردیش میں داخل ہوگی۔ بدھ کا دن بھارت جوڑو یاترا کے لیے اس لیے بھی خاص ہوگا کیونکہ راہل گاندھی کا ساتھ دینے کے لیے ان کی بہن اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی مدھیہ پردیش کے برہان پور پہنچنے والی ہیں۔ ان کے ساتھ شوہر رابرٹ وڈرا کے ہونے کی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش میں یاترا میں شامل ہونے کے بعد پرینکا گاندھی 26 نومبر کو واپس ہوں گی۔

مدھیہ پردیش میں بھارت جوڑو یاترا سے متعلق سبھی طرح کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ برہانپور پہنچ چکے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ، ارون یادو، سریش پچوری اور دیگر پارٹی لیڈران و عہدیداران برہان پور میں پہلے سے ہی ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ کمل ناتھ نے شام کو برہان پور میں صحافیوں کو بتایا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا 23 نومبر کی صبح مہاراشٹر سے برہان پور ضلع میں داخل ہوگی۔ یہ یاترا مدھیہ پردیش میں 12 دنوں کے دوران تقریباً 380 کلومیٹر کی دوری طے کر آگرمالوہ ضلع سے راجستھان میں 4 دسمبر کو داخل ہو جائے گی۔ اس دوران یاترا برہان پور کے علاوہ کھرگو، کھنڈوا، اندور، اجین اور آگرمالوہ سے ہو کر گزرے گی۔


کمل ناتھ نے پرینکا گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شرکت سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ وہ 23 نومبر کی شام اندور پہنچیں گی، اور پھر وہاں سے سڑک کے راستے بوقت شب برہان پور ضلع پہنچیں گی۔ گویا کہ بھارت جوڑو یاترا میں پرینکا گاندھی کی شرکت بدھ کی دیر شام یا رات میں ہی ہو پائے گی۔ پرینکا گاندھی 24 اور 25 نومبر کو یاترا میں شامل ہونے کے بعد 26 نومبر کو واپس لوٹ جائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔