کرناٹک اسمبلی انتخاب سے قبل بابوراؤ نے بی جے پی کو دیا جھٹکا، کانگریس میں شمولیت کا اعلان

شیوکمار نے کہا کہ ’’ملکارجن کھڑگے کے آبائی ضلع سے آنے والے بابوراؤ چنچانسر آج کھڑگے کی قیادت میں اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہوئے ہیں، میں ان کا پارٹی میں استقبال کرتا ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر&nbsp;<a href="https://twitter.com/DKShivakumar">@DKShivakumar</a></p></div>

تصویر ٹوئٹر@DKShivakumar

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان فی الحال نہیں ہوا ہے، لیکن سیاسی سرگرمیاں عروج پر چل رہی ہیں۔ اس درمیان بی جے پی کے کئی ناراض لیڈران نے کانگریس کا دامن تھام کر حکمراں جماعت کے لیے پریشانیاں کھڑی کر دی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کرناٹک قانون ساز کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے دو دن بعد بی جے پی لیڈر بابوراؤ چنچانسر نے بدھ کے روز کانگریس میں شامل ہو کر حکمراں جماعت کو زوردار جھٹکا دیا۔ دو ہفتہ پہلے ہی ایک دیگر بی جے پی رکن اسمبلی پتّنا نے بھی پارٹی سے استعفیٰ دے کر کانگریس میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ بابوراؤ چنچانسر نے 2019 میں گلبرگہ لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کی شکست میں اہم کردار نبھایا تھا۔ کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار کے مطابق چنچانسر نے کرناٹک میں ہندو کیلنڈر کے مطابق منائے جانے والے سالِ نو (اگادی) پر پارٹی میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ شیوکمار نے کہا کہ ’’ملکارجن کھڑگے کے آبائی ضلع سے آنے والے بابوراؤ چنچانسر آج کھڑگے کی قیادت میں اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ میں ان کا پارٹی میں استقبال کرتا ہوں۔‘‘


واضح رہے کہ بابوراؤ 2018 تک کانگریس میں ہی تھے اور 2013 سے 2016 تک سدارمیا حکومت میں وزیر بھی رہے تھے۔ 2018 کے اسمبلی انتخاب میں اپنی شکست کے بعد وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بہرحال، کھڑگے کی قیادت کی تعریف کرنے کے علاوہ بابوراؤ نے شیوکمار کے تئیں بھی شکریہ کا اظہار کیا۔ بابوراؤ نے کہا کہ ’’انھوں نے مجھ پر جو کرم فرمائی کی ہے، اس کے لیے میں اگلے سات جنموں تک ان کا قرضدار رہوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔