کسانوں کی حمایت میں بارڈر پر پہنچے ’ہوشیار پور کے بابا‘، کسانوں کا مفت علاج کرنے میں مصروف

عجیب سنگھ کے مطابق ڈسک، سروائیکل یا ہڈی ٹوٹی ہوئی ہو تو وہ اس کا فوری طور پر علاج کر دیتے ہیں۔ وہیں، جن مریضوں سے ڈاکٹر آپریشن کے لیے بول دیتے ہیں انہیں وہ اپنے علاج کے ذریعے شفایاب کرتے ہیں۔

کسان تحریک / آئی اے این ایس
کسان تحریک / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

غازی پور بارڈر-نئی دہلی: پنجاب کے ہوشیار پور سے غازی پور کی سرحد پر پہنچنے والے بابا عجیب سنگھ زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کا علاج کر رہے ہیں۔ بابا کا علاج مکمل طور پر دیسی نسخوں پر منحصر ہے، ایکیوپریشر سے بھی لوگوں کا علاج کرتے ہیں۔ بابا کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں کی تحریک کی حمایت کے لئے سرحد پر پہنچے ہیں اور اس سے قبل وہ سنگھو بارڈر سے ہو کر آرہے ہیں۔ بابا کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 20 سالوں سے لوگوں کا علاج کر رہے ہیں۔ سرحد پر بیٹھے متعدد مظاہرین نے عجیب سنگھ سے اپنا علاج کرایا اور انہیں اس کے لیے پیسے نہیں دیئے۔

عجیب سنگھ نے مفت خدمت کرنے پر ’آئی اے این ایس‘ سے کہا، ’’گھر کی مالی مدد کرنے کے لئے ہمارے پاس کاروبار ہے، کھیتی باڑی اور دیگر وسائل موجود ہیں۔ میں مریضوں کی مفت خدمت کرتا ہوں۔ اسی کے ساتھ میں کسان تحریک میں شریک ہو رہے کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کی خدمت کر کے تحریک کو حمایت دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔‘‘


عجیب سنگھ کے مطابق ڈسک یا سروائیکل کی پریشانی ہو یا ہڈی ٹوٹی ہوئی ہو تو وہ اس کا فوری طور پر علاج کر دیتے ہیں۔ وہیں، جن مریضوں سے ڈاکٹر آپریشن کے لیے بول دیتے ہیں انہیں وہ اپنے علاج کے ذریعے شفایاب کرتے ہیں۔ عجیب سنگھ نے کہا کہ وہ روزانہ 400 سے 500 افراد کا علاج کرتے ہیں، جبکہ وہ ریڈھ کی ہڈی، گردے کی خرابی، مرگی اور دیگر بیماریوں کا علاج بھی کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ قومی راجدھانی کی مختلف سرحدوں پر کسان گزشتہ سال 26 نومبر سے نئے نافذ کردہ زراعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت اور کسانوں کے مابین 11 ادوار کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ حکومت نے قوانین میں ترمیم کرنے اور ان قوانین کو دو سال تک مؤخر کرنے تک کی تجویز کسان لیڈران کے سامنے رکھی مگر کسانوں کو ان قوانین کی پوری طرح سے واپسی کے علاوہ اور کچھ بھی منظور نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کسان ایم ایس پی پر قانون سازی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔