منریگا کو بدل کر غریبوں کا چولہا ٹھنڈا کرنے کی کوشش، پنجاب اسمبلی میں اٹھے گی آواز: بھگونت مان
منریگا کی جگہ جی رام جی بل کی منظوری پر تنازع بڑھ گیا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے غریبوں کے حق میں آواز اٹھانے کے لیے پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے

چنڈی گڑھ: پارلیمنٹ کے سرمیان اجلاس میں شدید ہنگامہ شدید ہنگامے کے درمیان جمعرات کو پہلے لوک سبھا اور آدھی رات کو راجیہ سبھا میں ’وکست بھارت گارنٹی فار روزگار اینڈ آجیویکا مشن‘ المعروف ’جی رام جی بل‘ منظور کر لیا گیا، جو مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی قانون (منریگا)، 2005 کی جگہ لے گا۔ مرکزی حکومت کا دعویٰ ہے کہ نیا قانون دیہی علاقوں میں روزگار اور ذریعۂ معاش کو مزید مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے لیکن اس فیصلے کے ساتھ ہی ملک بھر میں سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ دیہی مزدوروں اور غریب طبقے کے لیے روزگار کی سب سے بڑی قانونی ضمانت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی پس منظر میں پنجاب حکومت نے اس فیصلے کے خلاف سڑک سے لے کر ایوان تک جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے بتایا کہ اس معاملے پر بحث کے لیے جنوری کے دوسرے ہفتے میں پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔
سی ایم بھگونت مان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت منریگا اسکیم کو بدل کر غریبوں اور مزدوروں کی روزی روٹی چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کے گھروں کا چولہا ٹھنڈا کرنے کی اس پالیسی کے خلاف پنجاب کی آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی اجلاس ضروری ہے۔
واضح رہے کہ جی رام جی بل پر اپوزیشن کی جانب سے سخت اعتراضات کیے گئے تھے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے مطالبہ کیا تھا کہ اس اہم بل کو تفصیلی جانچ کے لیے قائمہ کمیٹی یا مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ بل منریگا جیسے بڑے اور بنیادی روزگار قانون کی جگہ لے رہا ہے، اس لیے اسے عجلت میں منظور نہیں کیا جانا چاہیے۔
تاہم لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن کی اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل پر آٹھ گھنٹے سے زیادہ طویل بحث ہو چکی ہے، جو بدھ کی رات دیر تک جاری رہی، اس لیے اسے مزید کسی کمیٹی کو بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ نیا بل منریگا کی مانگ پر مبنی روزگار گارنٹی کو کمزور کرتا ہے، ریاستوں پر اضافی مالی بوجھ ڈالتا ہے اور مہاتما گاندھی کا نام ہٹانا قوم کے لیے توہین آمیز ہے۔ اسی وجہ سے مختلف ریاستوں میں اس بل کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔