’امت شاہ سے پوچھیے کس بنیاد پر سنگما حکومت کو بدعنوان بتایا‘، جئے رام رمیش نے سی بی آئی چیف کو لکھا خط

کانگریس رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے سی بی آئی چیف کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ امت شاہ کے ذریعہ سنگما پر دیئے گئے بیان معاملہ کی مکمل جانچ کی جائے۔

<div class="paragraphs"><p>امت شاہ اور کونراڈ سنگما، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

امت شاہ اور کونراڈ سنگما، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف سی بی آئی چیف کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے امت شاہ اور میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما کا تذکرہ کیا ہے۔ جئے رام رمیش نے سی بی آئی چیف سے خط میں کہا ہے کہ وہ امت شاہ کو طلب کر کے پوچھیں کہ انھوں نے کس بنیاد پر میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما کو ’بدعنوان‘ بتایا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے سی بی آئی چیف سے اس پورے معاملے کی جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

جئے رام رمیش نے اپنی چٹھی میں لکھا ہے ’’میں آپ کو مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ 17 فروری 2023 کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنے ایک عوامی جلسہ میں کہا تھا کہ (اُس وقت کی) میگھالیہ حکومت سب سے بدعنوان ہے۔ امت شاہ حکومت ہند میں وزیر داخلہ ہیں، ایسے میں وہ جانکاری اور ثبوت ان کے پاس ضرور رہے ہوں گے جن کی بنیاد پر وہ ایسے نتیجہ تک پہنچے ہوں گے۔ کچھ ایسی وجوہات رہی ہوں گی کہ امت شاہ سابقہ میگھالیہ حکومت کے بدعنوان رویہ اور سرگرمیوں کے ضمن میں قدم اٹھانے میں ناکام رہے۔‘‘


اس خط میں جئے رام رمیش آگے لکھتے ہیں کہ ’’میں ملکی مفاد میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ امت شاہ کو طلب کیا جائے اور ان سے وہ سبھی اطلاعات اور ثبوت دینے کے لیے کہا جائے جن کی بنیاد پر انھوں نے ایسا اندازہ لگایا تھا۔ پھر معاملے کی جانچ کی جائے۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے اس پورے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’میں آپ سے یہ جانچ کرنے کی گزارش کرتا ہوں کہ امت شاہ پر ان کی پارٹی یا دیگر طاقتوں کی طرف سے کہیں کوئی دباؤ تو نہیں تھا جس کی وجہ سے انھوں نے سابقہ میگھالیہ حکومت کے بدعنوان ہونے کے بارے میں جانکاری دبا دی۔‘‘

سی بی آئی چیف کو لکھے گئے اس خط کو جئے رام رمیش نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر بھی کیا ہے۔ یہ خط انھوں نے 21 مارچ کو لکھا تھا لیکن ٹوئٹر پر 23 مارچ کو شیئر کیا گیا ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ میگھالیہ میں ایک بار پھر سے این پی پی-بی جے پی اتحاد کی حکومت بن گئی ہے۔ انتخاب سے پہلے اتحاد کے ساری پارٹیاں الگ ہو گئی تھیں۔ سبھی پارٹیوں نے تنہا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایسے میں انتخابی تشہیر کے دوران سیاسی پارٹیوں نے ایک دوسرے کے اوپر خوب حملے بھی کیے تھے۔


حالانکہ انتخاب کے نتائج برآمد ہونے کے بعد پھر سے پرانا اتحاد بن گیا۔ کونراڈ سنگما کی این پی پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری جس نے ریاست میں 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 59 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے انتخاب میں 26 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کے حصے میں محض 2 سیٹیں آئیں۔ علاوہ ازیں یو ڈی پی کو 11 سیٹیں ملیں اور تینوں ہی پارٹیوں نے مل کر ریاست میں حکومت تشکیل دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔