’میرا دھرم سچائی اور عدم تشدد پر مبنی‘ سورت کورٹ سے سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی کا ٹوئٹ

عدالت میں سماعت کے دوران راہل گاندھی نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے بیان سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: عدالت نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو ’مودی سر نیم‘ کے حوالہ سے تبصرہ کرنے کے معاملہ میں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی ہے۔ عدالت میں سماعت کے دوران راہل گاندھی نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے بیان سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا ایک قول ٹوئٹ کیا اور کہا ان کا مذہب سچائی اور عدم تشدد پر مبنی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’میرا مذہب سچائی اور عدم تشدد پر مبنی ہے۔ سچائی میرا بھگوان ہے، عدم تشدد اسے پانے کا ذریعہ۔ مہاتما گاندھی‘‘


خیال رہے کہ سورت کی ضلع عدالت نے 'مودی کنیت' سے متعلق 2019 میں دائر کردہ مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ راہل گاندھی کو 2 سال کی سزا سنائی گئی، تاہم فوری طور پر عدالت نے انہیں ضمانت بھی دے دی۔ راہل گاندھی کو 30 دن کے لئے ضمانت دیتے ہوئے انہیں اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی اجازت دی ہے۔ قبل ازیں، راہل گاندھی آج جب سورت پہنچے تو پارٹی کے اہم لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔

کانگریس لیڈر ارجن موڈھواڈیا نے گزشتہ روز اس معاملہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’سچائی کی آزمائش ہوتی ہے اور اسے ہراساں کیا جاتا ہے لیکن جیت سچائی کی ہی ہوتی ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف کئی جھوٹے مقدمے درج کیے گئے ہیں لیکن وہ ان سب میں بری ہوں گے۔ ہمیں انصاف ملے گا۔‘‘


راہل کے خلاف مقدمہ ان کے اس تبصرہ پر درج کیا گیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’’تمام چوروں کا نام مودی جیسا ہی کیوں ہے؟‘‘ اس معاملے میں فیصلہ سنائے جانے کے وقت کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی سورت کی ضلع عدالت میں موجود تھے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ عدالت انہیں جو بھی سزا دے گی وہ اسے قبول کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔