راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کیے جانے سے ناراض کانگریس نے ’عوامی تحریک‘ چلانے کا کیا اعلان

جئے رام رمیش نے بتایا کہ ’’کئی پارٹیوں نے اس فیصلے کے خلاف اپنا بیان ہماری حمایت میں دیا ہے، ہم ان پارٹیوں کی قدر کرتے ہیں اور ان کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس ہیڈکوارٹر میں میٹنگ کا منظر</p></div>

کانگریس ہیڈکوارٹر میں میٹنگ کا منظر

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کیے جانے کے بعد سیاسی ہلچل اپنے عروج پر ہے۔ ایک طرف اپوزیشن لیڈران کی حمایت لگاتار راہل گاندھی کو حاصل ہو رہی ہے اور دوسری طرف کانگریس آگے کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ اس درمیان کانگریس کے دہلی واقع ہیڈکوارٹر میں پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت اور سی پی پی چیئرپرسن سونیا گاندھی کی موجودگی میں ریاستی صدور، سی ایل پی لیڈران سمیت کانگریس کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ ہوئی۔ دو گھنٹے تک چلی اس میٹنگ میں راہل گاندھی کے خلاف ہوئی کارروائی کے سبھی پہلو پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس تعلق سے ’عوامی تحریک‘ چلانے کا اعلان کیا گیا۔

میٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس کے میڈیا سیل سربراہ جئے رام رمیش نے میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ہم راہل گاندھی کے ساتھ پیش آئے معاملہ کو ملک بھر میں لے کر جائیں گے۔ ہم مودی حکومت کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا سے بی جے پی پریشان ہے اس لیے بوکھلاہٹ میں اس طرح کے قدم اٹھا رہی ہے۔‘‘ جئے رام رمیش نے بتایا کہ میٹنگ میں آگے کی پالیسی پر بات چیت ہوئی اور یہ فیصلہ لیا گیا کہ تنظیمی سطح پر کیا اقدام کیے جائیں گے۔

راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کیے جانے سے ناراض کانگریس نے ’عوامی تحریک‘ چلانے کا کیا اعلان

میٹنگ کے بارے میں اہم جانکاری دیتے ہوئے جئے رام رمیش نے بتایا کہ ’’کئی پارٹیوں نے اس فیصلے کے خلاف اپنا بیان ہماری حمایت میں دیا ہے۔ ہم ان پارٹیوں کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ کانگریس ان پارٹیوں کے ساتھ رابطے میں رہے گی۔‘‘ پریس بریفنگ میں جئے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ ’’راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت جان بوجھ کر ختم کی گئی ہے اور کانگریس پارٹی اس معاملے میں خاموش نہیں بیٹھے گی۔‘‘

جئے رام رمیش نے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کیے جانے کے تین اہم اسباب بھی شمار کرائے۔ انھوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کے خلاف ہوئی اس کارروائی کی تین وجوہات ہیں۔ پہلی، راہل گاندھی نے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی۔ دوسری، بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے بی جے پی گھبرائی ہوئی ہے۔ تیسری، راہل گاندھی اڈانی گھوٹالے پر لگاتار بول رہے ہیں۔‘‘


کانگریس رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے پارٹی کے منصوبوں سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ہم اس معاملے کو ایک عوامی تحریک کی شکل میں آگے لے جائیں گے۔ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کے ساتھ راہل گاندھی کی ’نااہلی معاملہ‘ کو لے کر عوامی بیداری پروگرام، آئین بچاؤ پروگرام بھی چلائے جائیں گے۔ یہ پروگرام پیر کے روز سے شروع ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */