آندھرا پردیش: اسپیکر کے ویل میں ہنگامہ کرنے والے 16 اراکین اسمبلی معطل

اسمبلی سے معطل ہونے والے لیڈران میں 14 کا تعلق ٹی ڈی پی سے اور 2 کا تعلق وائی ایس آر سی پی سے ہے، یہ سبھی سابق وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کی رِہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ویل میں پہنچ گئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>آندھرا پردیش اسمبلی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

آندھرا پردیش اسمبلی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

آندھرا پردیش اسمبلی اسپیکر تمینینی سیتارام نے آج 16 اراکین اسمبلی کی معطلی کا حکم صادر کر دیا۔ معطل کیے گئے اراکین اسمبلی میں سے 14 کا تعلق ٹی ڈی پی سے ہے، جبکہ 2 وائی ایس آر سی پی کے باغی اراکین اسمبلی ہیں۔ اناگنی ستیہ پرساد، پیاوُلا کیشو اور وائی ایس آر سی پی کے باغی اراکین اسمبلی کوٹمریڈی، شری دھر ریڈیو کو پورے اجلاس کے لیے معطل کیا گیا ہے، جبکہ بقیہ کی معطلی آج پورے دن کے لیے ہوئی ہے۔

دراصل سابق وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کی رِہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹی ٹی ڈی پی کے اراکین نے ایوان میں خوب ہنگامہ کیا تھا۔ اپوزیشن پارٹی کی نعرہ بازی کے سبب آندھرا پردیش اسمبلی اسپیکر تمینینی سیتارام نے جمعرات کو ایوان کی کارروائی کچھ دیر کے لیے ملتوی بھی کر دی تھی۔ پھر جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو ٹی ڈی پی لیڈرس پوسٹر لے کر اسپیکر کے ویل میں پہنچ گئے اور اسپیکر کو گھیر لیا۔ اس کے بعد اسپیکر نے ٹی ڈی پی اراکین سے اپنی سیٹوں پر جانے اور وقفہ سوال چلنے دینے کی گزارش کی۔ اس درمیان برسراقتدار طبقہ اور اپوزیشن اراکین کے بیچ تلخ نوک جھونک بھی ہوئی۔


قابل ذکر ہے کہ کوشل وِکاس نگم گھوٹالہ معاملہ میں چندرابابو نائیڈو کی گرفتاری پر ٹی ڈی پی اراکین کے زیر التوا کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے قانونی امور کے وزیر بی راجندرناتھ نے کہا کہ وہ اس موضوع کو تجارتی صلاحکار کونسل کی میٹنگ میں اٹھا سکتے ہیں۔ اپوزیشن پارٹی کے تقریباً ایک درجن اراکین اسمبلی نے اسپیکر کی کرسی کے پاس کھڑے ہو کر سیاہ پوسٹر (پلے کارڈ) لہرائے اور نعرہ بازی کی۔ یہ سب ٹی ڈی پی ریاستی صدر کنجراپو اتچینائیڈو ویل سے دیکھ رہے تھے۔ یہ ہنگامہ تب بھی جاری رہا جب سماجی فلاح کے وزیر میروگو ناگارجن ان الزامات کی تردید کر رہے تھے کہ کلیانمستو یوجنا بند کر دی گئی۔ وزیر آبپاشی امباتی رام بابو نے مبینہ طور پر اپنی مونچھیں گھمانے پر ہندوپور رکن اسمبلی نندموری بال کرشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسمبلی کوئی فلم نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔